ایران

ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ایران کی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئے گی، ابوالفضل عموئی

شیعیت نیوز: ایران کی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے رکن ابوالفضل عموئی نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات نئی ایرانی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد جاری رہیں گے لیکن ایرانی پالیسیوں کے فریم ورک میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

یہ بات ابوالفضل عموئی نے جمعہ کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ویانا مذاکرات نئی ایرانی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد جاری رہیں گے لیکن ایرانی پالیسیوں کے فریم ورک میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے نتیجہ خیز ہونے کی راہ میں امریکہ رکاوٹ ہے اس لئے کہ امریکی حکام جو بیان دیتے ہیں تحریر میں اسے نہیں لاتے۔

ابوالفضل عموئی کا کہنا تھا کہ امریکی حکام نے بارہا اس کا اعتراف کیا کہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباو ڈالنے کی پالیسی ناکام ہوئی لیکن اس کے باوجود پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور کچھ دوسرے موضوعات کو بھی مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے سے امریکہ کا یکطرفہ انخلاء اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے منافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ملک بھر میں یوم تکمیل دین کے موقع پر عظیم الشان جشن عید غدیر کا انعقاد ، فضاءعلیؑ علیؑ سے گونج اٹھی

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے مغربی ممالک کی بد عہدیوں اور عہد شکنیوں کو اقوام متحدہ کے سکریٹریٹ میں درج کیں۔

یہ بات محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو لکھے گئے ایک خط میں کہی۔

انہوں نےکہا ہے کہ ایران نے مغربی ممالک کی بد عہدیوں اور عہد شکنیوں کو اقوام متحدہ کے سکریٹریٹ میں بطور سند درج کرادیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نام اپنے خط میں مغربی ممالک کی تمام خلاف ورزیوں کا ذکر کر کے اس خط کو اقوام متحدہ کے سکریٹریٹ میں سند کے عنوان سے ثبت کرادیا ہے۔

ظریف نے مغربی ممالک کے مشترکہ ایٹمی معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرار داد کے بارے میں ان کی تمام بد عہدیوں کو انگریزی اور فارسی زبان میں جمع کیا ہے جنھیں کتاب کی شکل میں آئندہ نشر کردیا جائےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button