صیہونی فوجیوں کی فائرنگ، 20 سالہ فلسطینی نوجوان خالد عوض شہید

شیعیت نیوز: فلسطین کے الخلیل شہر میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک فلسطین نوجوان خالد عوض شہید ہو گیا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق الخلیل شہر میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک 20 سالہ فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا۔
شہاب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 20 سالہ فلسطینی نوجوان خالد عوض کو صیہونی فوجیوں نے پیٹ اور سر میں گولی مار دی جس کی وجہ وہ شہید ہو گیا۔
غاصب صیہونی فوجیوں نے گزشتہ روز مغربی کنارے کے بیت امر کے انٹری گیٹ پر ایک بچے کو گولی مار دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوجیوں اور انتہا پسند صیہونیوں کا مسجد الاقصی پر حملہ
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے سمندر میں ایک کارروائی کے دوران بیت لاھیا کے مقام سے دو فلسطینی ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا۔
غزہ میں ماہی گیر یونین کے ایک عہدیدار زکریا بکر نے بتایا کہ اسرائیلی بحریہ نے ساحل سے 3 کلو میٹر دور السودانیہ کے مقام سے دو فلسطینی ماہی گیروں کو حراست میں لے لیا۔
زکریا بکر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے نہ صرف دو ماہی گیروں کو حراست میں لے لیا بلکہ ان کی کشتیاں بھی ضبط کرلیں۔ ضبط کی گئی کشتیوں کو اسدود بندرگاہ کی طرف لے جایا گیا ہے۔
دریں اثناء اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 11 نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے رواں سال مئی کے دوران معرکہ القدس کے دوران راکٹ حملوں کے نتیجے میں عسقلان شہر میں اسرائیلی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق غزہ کی پٹی سے داغے گئے راکٹوں کے نتیجے میں اسرائیل کی پٹرولیم کمپنی کازا کے ایک تیل کے گودام کو نقصان پہنچا۔ اس گودام سے عسقلان اور ایلات کے درمیان تیل سپلائی کیا جاتا ہے۔ فلسطینیوں کے راکٹ حملوں سے تیل پائپ لائن میں آگ لگ گئی تھی۔
غیرمعمولی آتش زدگی کے نتیجے میں عسقلان میں یہودی آباد کار شدید دھوئیں سے دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔