اہم ترین خبریںدنیا

خطے کے ممالک جان چکے ہیں کہ خطے کی اصلی طاقت ایران ہے نہ کہ اسرائیل، صیہونی میڈیا

شیعیت نیوز: عرب چینل المیادین نے اپنے ایک خصوصی پروگرام میں عبری زبان کے صیہونی میڈیا میں نشر ہونے والی رپورٹوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اب خطے کے تمام ممالک یہ جان چکے ہیں کہ خطے کی اصلی طاقت ایران ہے نہ کہ اسرائیل۔

المیادین نے صیہونی ای مجلے ’’اسرائیل ڈیفینس‘‘ میں اس حوالے سے نشر ہونے والی ایک رپورٹ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کو ایک کاغذی شیر سمجھا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی میں سابقہ شدت پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شدید ناکامی، ایرانی جوہری پروگرام کی پیشرفت میں ذرہ برابر کمی کے نہ آنے اور اب ایران میں مزید انقلابی و اصولی حکومت کے برسراقتدار آ جانے کے بعد خطے کے تمام ممالک یہ بات بخوبی جان گئے ہیں کہ خطے کی اصلی طاقت ایران ہے نہ کہ اسرائیل!

عرب چینل نے تاکید کی ہے کہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں ریاض کی جانب سے بھی اپنے نمائندے کے بھیجے جانے کا اعلان کیا گیا ہے کیونکہ بالآخر سعودی حکام کی سمجھ میں بھی یہ آ ہی گیا ہے کہ اس نے مغربی دنیا کے پیشرفتہ اسلحے کے ذریعے یمن کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے درحالیکہ تہران میں موجود صرف ایک بٹن کے دبا دیئے جانے سے دنیا بھر کی تیل کی صنعت ایسی تباہ و برباد ہو سکتی ہے کہ جس کے برے اثرات سے اسے امریکی دفاعی سسٹم ’’پیٹریاٹ‘‘ بھی بچا نہ پائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : مصری انٹیلی جنس کا حزب اللہ کیساتھ رابطہ، غزہ و لبنان کی صورتحال پر تبادلہ خیال

المیادین کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایک طرف تو عراق و افریقہ اور سمندری رستوں خصوصا نہر سوئز اور آبنائے باب المندب کے ذریعے سے مصر اور سعودی عرب، ایران کے قریب ہوتے جا رہے ہیں جبکہ دوسری جانب بین الاقوامی سطح پر چین بھی ایران کے ساتھ مزید گرم و دوستانہ تعلقات استوار کرنے کا خواہاں ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ عائد سخت ترین امریکی پابندیوں کے باوجود اب بھی ایران سے ہی تیل خریدتا ہے۔

عرب چینل کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے عین اسی زمانے میں جب ایران کے خلاف اس کی توقعات آسمان کو چھو رہی تھیں، ایران کے خلاف امریکہ کو شدید ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا کیونکہ ٹرمپ حکومت کے خاتمے کے بعد پہلے سے بھی بڑھ کر طاقتور ہو جانے والا ایران، اپنے عسکری پروگرام اور پہلے سے زیادہ افزودہ یورینیم کے ساتھ زیادہ سے زیادہ امریکی دباؤ سے باہر نکل چکا تھا..

المیادین کے مطابق زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی نے گو کہ ایرانی معیشت کو بظاہر نقصان پہنچایا ہے لیکن پھر اسی کے سبب، مشکلات کے ساتھ ہی ساتھ ایرانیوں نے اپنے بھرپور قیام کو بھی پوری دنیا کی نظروں میں آشکار کر کے رکھ دیا۔

المیادین نے اپنی رپورٹ کے آخر میں کہا کہ ٹرمپ کے 4 سال ایک ایسی حالت میں ایک عرصے سے ختم ہو چکے ہیں جب امریکہ ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی فوج کشی کرنے کی قابلیت سے بھی ہاتھ دھو چکا ہے جبکہ اس امر کے سبب اس نظریئے کو مزید تقویت حاصل ہوئی ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ فوجی تصادم سے ڈرتا ہے اور خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب افغانستان اور عراق میں اسے ملنے والی شکست ازقبل پوری طرح سے طشت از بام ہو چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button