اہم ترین خبریںمشرق وسطی

شام کے بہتر ہوئے حالات، شامی پناہ گزینوں اور مہاجرین کے لئے دروازے کھلے ہیں، بشار اسد

شیعیت نیوز: شام کے صدر بشار اسد نے تاکید کی ہے کہ دمشق ایسے حالات پیدا کرنے اور بنانے کی کوشش کر رہا ہے جس سے شامی پناہ گزینوں کی ملک واپسی ہو سکے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق دمشق میں بشار اسد نے روسی وفد کے سربراہ اور روسی صدر کے خصوصی ایلچی الیکزینڈر لاورنتیف سے ملاقات میں ماسکو کی جانب سے انسان دوستانہ امداد روانہ کئے جانے کی قدردانی کی۔

اسی طرح بشار اسد نے کہا کہ شام کی حکومت آزاد شدہ علاقوں میں امن و استحکام کی کوشش کر رہی ہے تاکہ شامی پناہ گزین جلد از جلد اپنے شہروں اور قصبوں میں واپس ہو سکیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوتین کے خصوصی ایلچی نے بھی اس ملاقات میں شامی عوام کی سختیوں کو کم کرنے اور پناہ گزینوں کی واپسی کے لئے دمشق حکومت سے تعاون جاری رکھنے پر تاکید کیی اور امید کا اظہار کیا کہ ماسکو اور دمشق، متعدد شعبوں میں تعاون کرکے اچھے نتائج تک پہنچ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل نے غزہ پر تباہ کن حملوں میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا، ایمنسٹی

در ایں اثنا شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے بھی کہا کہ مغربی ممالک نے جو دباؤ ڈال رکھا ہے اس کی وجہ سے شامی  پناہ گزینوں کی ملک واپسی کے راستے میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔

روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد کا کہنا تھا کہ شام نے روس کے ساتھ مل کر شامی پناہ گزینوں کی واپسی کیلئے بہت کوششیں کیں تاہم یورپی ممالک کے پروپگںڈوں اور دباو کی وجہ سے یہ مسئلہ اب تک حل نہیں ہوا اس لئے کہ یورپی ممالک اپنے سیاسی مقاصد کے درپے ہیں جو اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض عالمی ادارے بھی شام کے اندرونی حالات کو مخدوش ظاہر کر کے شامی پناہ گزینوں کی واپسی کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک کے دباؤ و اقدامات کے پس پردہ سیاسی اہداف پوشیدہ یں جو اقوام متحدہ کی قرارداد کے خلاف ہیں۔

واضح رہے کہ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریبا 60 لاکھ شامی پناہ گزین دوسرے ممالک میں زندگی گزار رہے ہیں اور عام طور پر ترکی، اردن، لبنان اور عراق میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button