دنیا

ہمیں ’’جوہری ایران‘‘ سے نمٹنے کیلئے تیار ہو جانا چاہئے، بینی گینٹز

شیعیت نیوز: اسرائیل کے وزیر جنگ بینی گینٹز نے اپنی تازہ ترین تقریر میں ایران کے خلاف ’’جوہری ہتھیاروں کے حصول‘‘ پر مبنی اپنے بے بنیاد الزامات کو ایک مرتبہ پھر دہرایا۔

تل ابیب میں اسرائیلی فوج کی ایک یونیورسٹی میں خطاب کے دوران دعوی ٰکرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے سامنے سب سے بڑا خطرہ ’’جوہری ہتھیاروں تک ایران کی رسائی‘‘ ہے جس کے جواب میں اپنی قوت میں اضافے اور اپنی انسانی طاقت پر تکیہ کرتے ہوئے اپنے منصوبوں کو اس (خطرے) کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں۔

صیہونی ای مجلے ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق بینی گینٹز نے نئی اسرائیلی کابینہ سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ اسرائیلی فوج کے لئے عسکری بالادستی کے حصول کا زمینہ فراہم کرے۔

اپنے خطاب کے آخر میں غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کا کہنا تھا کہ یہ تمام خطرات ہمیں اس بات کا پابند بناتے ہیں کہ ہم بجائے باتوں کے تیر چلانے کے، ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی فوجی اور کرد ملیشیا کا آپریشن، مشرقی شام میں عام شہریوں کا جانی نقصان

دوسری جانب گذشتہ روز اسرائیلی کنیسٹ میں صہیونی ریاست میں بسنے والے عرب باشندوں کی شہریت سے متعلق ایک نسل پرستانہ بل پر رائے شماری کی گئی مگر یہ بل منظور نہیں ہوسکا اور بل پیش کرنے والی لیکوڈ پارٹی کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ میں ایک ایسا بل پیش کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے اندر رہنے والے ایسے فلسطینی جو فلسطینی اتھارٹی سے مراعات وصول کرتے ہیں اسرائیل کے شہری نہیں ہوسکتے۔ ان کی شہریت منسوخ کی جائے۔

عبرانی ٹی وی چینل 7 کے مطابق اسرائیلی وزیر داخلہ ایلیٹ شاکیڈ، کنیسٹ کے رکن اوریٹ اسٹروک اور لیکوڈ کے آوی دیختر کی طرف سے یہ بل پیش کیا گیا تھا۔رائے شماری کے دوران 63 ارکان نے بل کی مخالفت اور 50 نے حمایت کی۔

اس مسودہ قانون میں کہا گیا تھا کہ ایسا فلسطینی عرب باشندہ جس کے پاس اسرائیل کی شہریت ہو اور وہ جرائم کی پاداش میں اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکا ہو۔ اسے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مالی مراعات مل رہی ہوں اس کی اسرائیلی شہریت منسوخ کردی جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button