دنیا

افغانستان، لشکر طیبہ کا رکن سیکورٹی فورس کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک

شیعیت نیوز: افغانستان کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ لشکر طیبہ کا ایک رکن صوبہ کنڑ میں جاری جھڑپ کے دوران ہلاک ہوگیا۔

افغان وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق سیف اللہ نامی لشکر طیبہ کا یہ رکن صوبہ کنڑ کے شہر اسمار میں سیکورٹی فورس کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سیف اللہ پاکستان کا شہری ہے اور صوبے میں ہونے والے کئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث تھا۔

یہ بھی پڑھیں : عزادار ہوشیار، تکفیری مساجد میں اسلحہ بارود کی زخیرہ اندوزی پکڑی گئی، 2دہشتگرد گرفتار

افغان سیکورٹی ادارے اس سے پہلے بھی کئی بار افغانستان میں لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے عناصر کو گرفتار اور ان کے ٹھکانے تباہ کرنے کا دعوی کرچکے ہیں۔

دوسری جانب افغان طالبان نے قیدیوں کی رہائی کے بدلے 3 ماہ تک سیزفائر کی پیشکش کی ہے۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق طالبان نے افغان حکومت کو جیلوں میں موجود طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے 3 مہینے کے لیے سیز فائر کی پیش کش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آل پاکستان زیارات گروپ آرگنائزرز کی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق سے ملاقات ،زیارات مینجمنٹ پالیسی پر تحفظات کا اظہار

افغان حکومت کی جانب سے طالبان سے امن مذاکرات میں شامل نمائندہ نادر نادری نے بتایا کہ طالبان نے تقریباً 7 ہزار قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے اہم رہنماوں کے نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے بھی نکالے جائیں تاہم یہ ایک بہت بڑا مطالبہ ہے۔

دوسری جانب طالبان نے برطانیہ کی جانب سے طالبان کی ممکنہ حکومت کی تشکیل سے متعلق بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔

واضح رہے کہ برطانیہ کی وزیرجنگ نے کہا ہے کہ اگر افغانستان ميں طالبان اپنی حکومت بنالیتے ہیں تو ہم ان کی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button