یمن جنگ کے دوران برطانیہ سعودی عرب کو 20 ارب پاونڈ کا اسلحہ فروخت کر چکا ہے

شیعیت نیوز: برطانیہ کے معروف روزنامے Independent نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ برطانوی محققین اور ماہرین اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ برطانوی حکومت 2015ء میں یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک سعودی عرب کو 20 ارب پاونڈ کا اسلحہ فروخت کر چکی ہے۔
یہ تصدیق ایسے محققین نے انجام دی ہے جو برطانیہ کی اسلحہ ساز کمپنیوں کے گذشتہ ریکارڈ کا بغور جائزہ لے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقدار اس سے تین گنا زیادہ ہے جس کا ہم اندازہ لگائے بیٹھے تھے۔
برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2015ء میں یمن میں جنگ شروع ہونے کے بعد برطانیہ نے سعودی عرب کے ساتھ 6.7 ارب پاونڈ کا اسلحہ فروخت کرنے کے مختلف معاہدے انجام دیے تھے جن میں بم، میزائل اور جنگی طیارے شامل تھے۔
برطانوی ماہرین نے سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے والی معروف برطانوی کمپنیوں کے بینک اکاونٹس کا بھی جائزہ لیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب کی وزارت دفاع سے تجارت کرنے والی صرف ایک کمپنی کو 2014ء سے اگست 2019ء کے درمیان تقریباً 17 ارب پاونڈ کی آمدن حاصل ہوئی ہے۔ لہذا ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ برطانیہ کی جانب سے سعودی عرب کو فراہم کئے جانے والے اسلحہ کی مالیت بیس ارب پاونڈ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : فلسطینی جامعہ بیرزیت کے 33 طلباء اسرائیلی زندانوں میں قید
یاد رہے 2015ء میں سعودی عرب نے امریکہ اور کئی عرب ممالک کے تعاون سے ایک فوجی اتحاد تشکیل دے کر یمن پر فوجی جارحیت کا آغاز کر دیا تھا۔ یمن عرب دنیا کا فقیر ترین ملک جانا جاتا ہے۔ یمن کے خلاف فوجی جارحیت کا مقصد یمن کے سابق اور مستعفی صدر عبد ربہ منصور ہادی کو اقتدار میں واپس لوٹانا بیان کیا گیا تھا۔
یمن کے خلاف جنگ میں دیگر کئی مغربی ممالک کے ساتھ ساتھ برطانیہ بھی سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔
دوسری طرف انسانی حقوق کی متعدد بین الاقوامی تنظیموں نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ سعودی عرب نے برطانیہ سے حاصل ہونے والا اسلحہ عام شہریوں کے خلاف استعمال کیا ہے۔ اب تک یمن جنگ میں لاکھوں بیگناہ عام شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔ لہٰذا یمن میں عام شہریوں کی ہلاکت میں برطانیہ بھی حصہ دار ہے۔
تحقیقاتی ویب سائٹ Declassified United Kingdom کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ نے یمن میں فوجی بھی بھیج رکھے ہیں۔
اس رپورٹ میں فاش کیا گیا ہے کہ برطانوی حکومت نے یمن کے مشرقی صوبے المہرہ میں واقع الغیضہ ہوائی اڈے میں گذشتہ کئی ماہ سے دسیوں فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ اسی طرح بعض انسانی حقوق کی تنظیموں کی جاری کردہ رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی فوجیوں نے اس ہوائی اڈے میں ایک خفیہ جیل بھی بنا رکھا ہے جہاں قیدیوں کو شدید ٹارچر کیا جاتا ہے۔