مقبوضہ فلسطین

خالدہ جرار کو بیٹی کے جنازے میں شرکت کی اجازت دینے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی سطح پرمہم شروع کی ہے جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ زیر حراست فلسطینی خاتون رکن پارلیمنٹ خالدہ جرار کو ان کی بیٹی کے جنازے میں شرکت کی اجازت دے۔

رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں،سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیپلز فرنٹ کی رہنما خالدہ جرارکی رہائی کےلیے مظاہرے شروع کیے ہیں۔

خالدہ جرارکی رہائی کے لیے ہونے والے مظاہروں کے دوران عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ خالدہ جرار کو اسرائیلی جیلوں سے رہائی دلوانےمیں اپنا کردار ادا کرے تاکہ وہ فوت ہونے والی اپنی بیٹی سھیٰ کے جنازے میں شرکت کرسکیں۔

خیال رہے کہ فلسطینی خاتون رکن پارلیمنٹ خالدہ جرار کی جواں سال بیٹی سھیٰ گذشتہ روز حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئی تھیں۔

سوشل میڈیا پر بھی خالدہ جرارکی رہائی کے لیے مہم جاری ہے جس میں شہری زور وشور سے حصہ لے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ خالدہ جرار اکتوبر2019ء سے پابند سلاسل ہیں۔ انہیں رواں سال اکتوبر میں رہا کیے جانے کا امکان ہے۔ ان پر اسرائیل مخالف سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حماس قیدیوں کی رہائی کے عوض صرف رہائی کی پابند ہے، محمود الزہار

دوسری جانب فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی زندانوں میں 38 فلسطینی خواتین غیرانسانی ماحول میں پابند سلاسل ہیں۔ انہیں بدترین معاشی اور حراستی مشکلات کا سامنا ہے۔ زیر حراست خواتین کو بدترین ظلم، جبر اور تشدد کا سامنا ہے اورانہیں بنیادی انسانی حقوق تک میسر نہیں ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور بین الاقوامی برادری اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین کے مسائل اور ان کے حقوق کی سنگین پامالیوں پرخاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ عالمی برادری کی طرف سے فلسطینی اسیرات کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے کوئی ٹھوس لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی خواتین قیدیوں کو کئی طرح کے مظالم کا سامنا ہے۔ زیر حراست خواتین کو ان کے پیاروں سے ملاقات تک کی اجازت نہیں دی جاتی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ زیرحراست فلسطینی خواتین میں 11 ایسی خواتین ہیں جو بچوں کی مائیں ہیں۔ انہیں ان کے بچوں سے بھی دور اور محروم رکھا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button