صیہونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں زیر تعمیر اسکول مسمار کر ڈالا

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے کل منگل کے روز مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرقی علاقے عناتا میں السلام کے مقام پر ایک زیر تعمیر اسکول کی عمارت مسمار کر ڈالی۔
رپورٹ کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بلڈوزروں کے ہمراہ الضاحیہ السلام کے مقام پر دھاوا بولا اور زیر تعمیر اسکول کا گھیراؤ کرنے کے بعد اسے مسمار کرڈالا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی حکام کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ اسکول اسرائیلی حکام کی اجازت کے بغیر تعمیر کیا جا رہا تھا۔
خیال رہے کہ صیہونی ریاست فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے اوران کی املاک کی مسماری کے لیے عموما غیر مجاز تعمیرات کا بہانہ تراشتی اور فلسطینیوں کو ان گھروں اور دیگر املاک سے محروم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : نفتالی بینیٹ کی پہلی شکست، اسرائیل کی عرب خاندانوں کے ملاپ پر عائد پابندی ختم
دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے پرتگال کے دارالحکومت لشبونہ میں قائم فلسطینی سفارت خانے کی ایک خاتون عہدیدار کو اس لیے ملازمت سے فارغ کردیا ہے کیونکہ اس نے حکومت مخالف رہنما نزار بنات کے قتل کی مذمت کی تھی۔
خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے سفارت خانے کی ملازم شہد وادی کو ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ اسے نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔ ملازمت سے فارغ کرنے کی وجہ نزار بنات کے قتل کی مذمت بتائی گئی ہے۔
شہد وادی کے والد فاروق وادی نے ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ ان کی بیٹی گیارہ سال سے سفارت خانے میں ملازمت کررہی تھی۔ اسے وزیر خارجہ ریاض المالکی کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کے تحت ملازمت سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہد وادی نے ایک ایسی پٹیشن پر دستخط کیے تھے جس میں فلسطینی حکومت کے مخالف نزار بنات کے قتل کی گرفتاری اور دوران حراست اس کے قتل کی مذمت کی گئی تھی۔
فاروق وادی کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی نے اپنا اخلاقی حق ادا کیا ہے۔ نزار بنات کے مجرمانہ قتل کی پوری دنیا میں مذمت کی جا رہی ہے۔