اہم ترین خبریںپاکستان

اہل بیت اطہار علیہم السلام کی شان میں گستاخی کرنے والے حد درجہ مفسد اور ملک دشمن عناصر کو کڑی سزا دیکرنشان عبرت بنایاجائے،علامہ سید ضیاء اللّٰہ شاہ بخاری

انشاء اللہ العزیز گزشتہ سال کی طرح اب بھی ڈاکٹر نور الحق قادری وفاقی وزیر برائے مذہبی امورو بین المذاھب ہم آہنگی کی قیادت میں پاکستان کے دینی زعماء، تمام مکاتب فکر کے قائدین، علماء کرام و مشائخ عظام دشمن کی اس سازش کو ناکام بنادیں گے۔

شیعیت نیوز: علامہ سید ضیاء اللّٰہ شاہ بخاری امیر متحدہ جمعیت اھل حدیث پاکستان و ممبر اسلامی نظریاتی کونسل حکومتِ پاکستان کہا ہے کہاہل بیت اطہار علیہم السلام کی شان میں انتہائی گستاخانہ گفتگو کرنے والے اور اس کو وائرل کرنے والے حد درجہ مفسد، گستاخ اور ملک دشمن عناصر ہیں ان کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور کڑی سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائےاور ایسے بدزبان افراد کو کسی مسلک کے ساتھ منسوب نہ کیا جائے کیونکہ یہ غداران قوم و ملت کسی مسلک کے ترجمان نہیں ہیں محرم الحرام سے قبل ایسی حرکت ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کا مقصد ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینا ہے ، انشاء اللہ العزیز گزشتہ سال کی طرح اب بھی ڈاکٹر نور الحق قادری وفاقی وزیر برائے مذہبی امورو بین المذاھب ہم آہنگی کی قیادت میں پاکستان کے دینی زعماء، تمام مکاتب فکر کے قائدین، علماء کرام و مشائخ عظام دشمن کی اس سازش کو ناکام بنادیں گے۔

،علامہ بخاری نے کہا کہ فحاشی اور بے پردگی کے بارے میں جناب عمران خان نے جو بات کہی ہے وہ یقیناً سچ ہے وزیر اعظم کی بات کی پوری تائید ہر حقیقت پسند کو کرنی چاہیئے ، متحدہ جمعیت اھل حدیث پاکستان کی پوری قیادت وزیراعظم کے اس بیان کی مکمل تائید کرتی ہیں لیکن حیرت ان مسلمانوں پر ہے جو اس پر تنقید کررہے ہیں،جب معاشرے میں فحاشی بڑھ جائے تو اس کا اثر سامنے آتا ہے، اسلام نے اسی لئے پردے کا تصور دیا ہے، فحاشی بڑھنے سے خاندانی نظام متاثر ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی زلفی بخاری کی مرجع عالی قدر آیت اللہ بشیر نجفی سے نجف اشرف میں ملاقات

انہوں نے کہا کہ اسلام میں پردے کا تصور خاندانی نظام کے تحفظ کیلئے ہے، وزیر اعظم عمران خان کے اس موقف کی مکمل تائید و حمایت کی ہے کہ بچے اور بچیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں میں فحاشی و عریانی کا اہم کردار ہے،مذہبی و سیاسی قائدین نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے جن مسائل کی طرف نشاندہی کی ہے وہ بڑے واضح ہیں، اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ جس انداز سے ذرائع ابلاغ میں چیزیں دکھائی جاتی ہیں اور فحاشی وعریانی کو فروغ دینے والے جو اعمال ہیں وہ بھی بچوں اور بچیوں کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتیوں کا سبب ہیں،فحاشی و عریانی پھیلانے والی عورت ہو یا مرد وہ قابل مذمت ہے اور قرآن کریم نے جہاں عورتوں کو حجاب کا حکم دیا ہے وہاں مردوں کو بھی نظریں نیچی رکھنے کا حکم دیا ہے لہذا وزیر اعظم کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنانا قابل مذمت اور قابل افسوس ہے ، ایک محدود طبقہ پاکستان کے اندر پاکستان کی نظریاتی اساس ، پاکستان کی روایات اور شریعت اسلامیہ کے احکام کی خلاف ورزی چاہتا ہے جو کسی بھی طو رپر قابل قبول نہیں ہے اور متحدہ جمعیت اھل حدیث پاکستان کی قیادت وزیر اعظم عمران خان کے موقف کی مکمل تائید و حمایت کرتی ہے اور جمعۃ المبارک کے اجتماعات کے خطبہ میں ملک بھر میں وزیر اعظم پاکستان کے موقف کی تحسین کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور، شیعہ سنی علماءومشائخ نے گستاخِ اہل بیت ؑ ملعون اذان الہٰی کی گرفتاری کا فوری مطالبہ کردیا

علامہ بخاری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا قومی اسمبلی کے ایوان میں تاریخ ساز خطاب پوری قوم کے جذبات کی حقیقی عکاسی کرتا ہے وزیراعظم نے کہا کہ لا الہ الااللہ انسان کو غیرت دیتا ہے،پاکستان اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا دفاع کرنے کی صلاحیتوں کا خود مالک ہے ،پاکستان اچھے ارادے اور امن کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتا ہے لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے۔بطورِ پاکستانی ہمارا سر فخر سے بلند ہوا ہے، کیونکہ وزیر اعظم پاکستان نے آج پاکستان کی عزت و وقار کی بات کی، وزیراعظم عمران خان کا خطاب نہایت مدلل اور بصیرت سے بھرپور تھا جس میں پاکستانیت اور خوداری کا پرچار، قومی مسائل کا ادراک اور تدارک کے لئیے تدابیر،مستقبل کی سمت اور پاکستان کی استعداد سمیت ملکی معیشت، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا کردار، مسئلہ کشمیر اور افغانستان کے حل کا جامع احاطہ کیا گیا۔

علامہ بخاری نے ان خیالات کا اظہار حافظ آباد میں متحدہ جمعیت اھل حدیث پاکستان وسطی پنجاب کے اجلاس کے بعد مرکزی قائدین کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں کیااس موقع پر علامہ سید حبیب اللہ شاہ بخاری، مولانا رانا محمد عثمان شاکر، علامہ سکندر حیات ذکی، ڈاکٹر سید اسامہ بخاری، عامر وسیم سندھو، بابر داؤد منج، قاری غلام اللہ خان، مولانا سید طاہر محمود بخاری، مولانا محمد ادریس یزدانی، مولانا محمد حنیف، چوہدری محمد اقبال، سید یعقوب شاہ گیلانی، مولانا محمد مصطفی، چوہدری خالد محمود، ڈاکٹر امیر علی صدیقی، مولانا منشاء احسن، مولانا ادریس کاشف، حکیم سید خبیب بخاری، حافظ عبد الوحید قاسمی، مولانا عنصر ربانی، مولانا تنویر مکی ،سید نصر اللہ بخاری، مولانا عبدالمنان حنیف، قاری احمد حسن، سید ذوالقرنین شاہ، حافظ محمد یونس ودیگر علماء کرام بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button