دنیا

جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران کا مؤقف انتہائی منصفانہ ہے، سرگئے لاؤروف

شیعیت نیوز: روسی دورے پر ماسکو آنے والے بحرینی وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی وزیر خارجہ سرگئے لاؤروف نے جوہری پروگرام کے حوالے سے ایرانی مؤقف کی بھرپور حمایت کی ہے۔

روسی خبررساں ایجنسی روسیا الیوم کے مطابق اپنے خطاب میں روسی وزیر خارجہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ روس خلیج فارس کی حفاظت کے لئے نیا چند جانبہ نظام عنقریب متعارف کروا دے گا۔

سرگئے لاؤروف نے کہا کہ میرا خیال نہیں کہ اب شام و عراق میں داعش کا خطرہ کسی سنجیدہ حد تک بڑھ چکا ہو گا کیونکہ وہاں (جھوٹی) خلافت کے انعقاد سے متعلق دہشت گرد گروہ کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے دمشق میں بحرینی سفارت خانے کے دوبارہ کھولے جانے پر مبنی بحرینی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے تاکید کی کہ داعش افغانستان میں اپنے قدم مضبوط کر رہی ہے جبکہ ہم اس حوالے سے مذاکرات میں مصروف ہیں تاکہ اس خطرے کے مقابلے میں اپنے وسطی ایشیائی ہمسایوں کی حفاظت کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں : داعش و القاعدہ کے ساتھ یمنی قوم کی کامیاب جنگ کے باعث امریکہ سیخ پا ہے، انصار اللہ

سرگئے لاؤروف کا کہنا تھا کہ ہم نے شام میں لڑائی کی ابتداء سے ہی شامی حکومت اور کردوں کو ایک دوسرے کے ساتھ براہ راست رابطہ رکھنے کی ترغیب دی ہے جبکہ شامی کردوں کو چاہئے کہ وہ راہ حل کی تلاش کے لئے حکومت کے ساتھ رابطے میں رہیں۔

اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مذاکرات میں شامل فریقوں کا خیال ہے کہ خاصی پیشرفت حاصل ہو رہی ہے تاہم کلی امور کے بارے تاحال کوئی ہم آہنگی پیدا نہیں ہو پائی۔

روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ موجودہ مذاکرات کے نتیجے میں جوہری معاہدے میں امریکی واپسی کا نتیجہ؛ اس معاہدے کے تمام عہدوپیمان پر امریکی پابندی کی صورت میں نکلنا چاہئے جبکہ جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران کا موقف انتہائی منصفانہ ہے تاہم مغرب کی کوشش ہے کہ وہ کسی طریقے سے تہران کی گردن پر نئے عہدوپیمان بھی لاد دے۔

دوسری جانب بحرینی وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو میں دعویٰ کیا کہ (غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی حکومت) اسرائیل کے ساتھ ہمارے دوستانہ تعلقات کی استواری؛ پورے خطے میں امن و امان کی برقراری کے ہمارے منصوبے کا ایک حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button