دنیا

اسرائیل کی یہودی بستیوں کی تعمیرات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، انٹونیو گوٹرس

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرس نے اسرائیل پرغیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیرات روکنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

اقوام متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے نئی اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیرات کو فوری بند کرے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرس اور مشرقی وسطیٰ میں اقوام متحدہ کے ایلچی ٹور وینیسلینڈ نے 2016 میں سکیورٹی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کی، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی بستیوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں لہذا ان کی تعمیرات روکی جائیں۔

اقوام متحدہ نے واضح کیا کہ صیہونی حکومت غرب اردن اور بیت المقدس میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کے ذریعے سلامتی کونسل کی قرارداد اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کل جمعۃ المبارک کو ہزاروں فلسطینیوں کی قبلہ اول میں نماز جمعہ کی ادائیگی

انٹونیو گوٹرس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں 540 گھروں کی تعمیرات اور چیک پوسٹ کی منظوری دینا انتہائی تکلیف دہ عمل ہے، یہ تعمیرات نہ صرف عالمی سطح پر بلکہ خود اسرائیلی قانون کے تحت بھی غیر قانونی ہیں۔

مشرقی وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس بات پر زور دیتا ہوں کہ اسرائیلی بستیوں کی تعمیرات عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی اور سنگین خلاف ورزی ہے۔

اقوام متحدہ نے تیئیس دسمبر دو ہزار سولہ کو امریکہ کو چھوڑ کر چودہ رکن ملکوں کی حمایت سے ایک قرارداد منظور کر کے غرب اردن اور بیت المقدس میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button