اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

حماس کے پارلیمانی بلاک کا فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ سے استعفیٰ دینے اور آنےوالے انتخابات تک مجلس قانون ساز کو فعال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے پارلیمانی بورڈ کے جمعہ کے روز ہونے والے اجلاس میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں فلسطینی دانشور نزار بنات کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نزار بنات کے قتل کے بعد ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ثابت ہوگیا ہے کہ انہیں گرفتاری کے بعد بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے۔ اس مجرمانہ واقعے کے بعد وزیراعظم محمد اشتیہ کو وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہنے کا کوئی حق نہیں۔ قوم کسی صورت میں رام اللہ اتھارٹی کے نام نہاد سیکیورٹی اداروں کا یہ دعویٰ نہیں مانے گی کہ بنات طبیعی موت سے فوت ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی سماجی کارکن نزار بنات کے قتل کے بعد محمود عباس کے استعفے کےلیے مظاہرے

پارلیمانی بلاک نے کہا کہ نزار بنات کا تشدد کے ذریعے قتل فلسطینی اتھارٹی کے چہرے پر بدنما داغ ہے۔ اس واقعے نےثابت کردیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی تنقید کرنے والے کسی بھی فلسطینی شہری کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرنے کی خاطر اس طرح کے مجرمانہ ہتھکنڈوں کے استعمال کی ظالمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نزار بنات کو قتل کرکے فلسطینی قوانین، اخلاقیات اور انسانی اصولوں کا جنازہ نکالا گیا۔

دوسری جانب سلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت نام نہاد سیکیورٹی ادارے کےاہلکاروں کے وحشیانہ تشدد میں سینیر سماجی کارکن نزار بنات کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

حماس نے نزار بنات کے قتل کو عباس ملیشیا اور فلسطینی اتھارٹی کا سنگین جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس جرم کے مرتکب عناصر کو فوری طور پر کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہیں اور جرم میں ملوث تمام اہلکاروں کو عبرت ناک سزا دینے کےمطالبے میں مقتول کے خاندان کےساتھ ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کی جانب سے ایک نہتے سماجی اور سیاسی رہنما کو اس بے دردی کے ساتھ موت کےگھاٹ اتارنے سے عباس ملیشیا کی قوم سے نفرت کھل کر سامنے آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button