عراق میں جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ ایک بڑی غلطی تھی، ایاد علاوی

شیعیت نیوز: سابق عراقی وزیراعظم اور الوطنیہ سیاسی اتحاد کے سربراہ ایاد علاوی نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں امریکی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ عراقی سرزمین پر جنرل قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ ایک بہت بڑی غلطی تھی کیونکہ وہ عراق کی سرکاری دعوت پر اس ملک میں آئے تھے۔
عراقی چینل الفرات کو انٹرویو دیتے ہوئے ایاد علاوی کا کہنا تھا کہ میں نے امریکیوں کے ساتھ؛ ان کی جانب سے عراقی سرزمین پر ایرانی سپاہ قدس کے سابق کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کو نشانہ بنانے کی بہت بڑی غلطی پر گفتگو کی ہے کیونکہ وہ عراق کی سرکاری دعوت پر یہاں آئے تھے۔
انٹرویو کے دوسرے حصے میں انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے امریکہ کے قریبی دو سفیروں کے ساتھ بھی اس حوالے سے ملاقات کی ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ عراق میں اپنی موجودگی سے تھک چکا ہے اور وہ عراق میں مزید باقی نہیں رہ سکتا اور یہی وجہ ہے کہ اب وہ پورے خطے میں اپنے فوجیوں کی تعداد کو کم کرنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اردن کا اسرائیلی فوج کے ساتھ مشترکہ سرحدی کمانڈ سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکیوں کی موجودگی، فوجی اصول و قواعد اور عراقی خودمختاری کے احترام کے ساتھ سازگار نہیں جبکہ عراق میں موجود سیاسی ماحول، بے ضابطہ اسلحہ، ہرج و مرج، انتخاباتی قوانین اور انتخابات کے نتجے کی جانچ پڑتال کرنے والی ٹیموں کے درمیان خلاء، منعقد ہونے والے انتخابات پر بین الاقوامی نگرانی کی نامعلوم ماہیت اور وقت سے پہلے انتخابات منعقد کروائے جانے کی تمام کوششیں؛ یہ سب کچھ منفی تاثیر کا حامل ہے۔
سابق عراقی وزیراعظم نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عراقی مزاحمتی فورس حشد الشعبی ان کے لئے انتہائی محترم ہے، کہا کہ میں نے حشد الشعبی اور پیشمرگہ کے درمیان ایک مشترکہ مسلح فورس کی تشکیل کے بارے بھی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ مسعود بارزانی کو پیشکش دی ہے۔