اہم ترین خبریںیمن

محاصرے کے ہوتے ہوئے جنگ بندی معنیٰ نہیں رکھتی، یمنی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: یمنی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے ساتھ جنگ بندی کو اقتصادی محاصرے کے خاتمے سے مشروط کر دیا ہے۔

یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے میڈیا کے ساتھ اپنی گفتگو میں تاکید کی ہے کہ عالمی جارح قوتوں کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر جارح سعودی شاہی حکومت کی حمایت میں سیاسی کمپین چلائی جا رہی ہے جس کا مقصد جارح سعودی عرب کو (سابق و موجودہ یمنی حکومتوں کے درمیان) ثالث ظاہر کرنا اور یمن کے خلاف کھلی جارحیت اور بنیادی انسانی حقوق کے خلاف اس جارحیت کے سنگین نتائج کی ذمہ داری کو جارح سعودی شاہی حکومت کے کاندھوں سے اتار پھینکنا ہے۔

عرب چینل المیادین کے مطابق یمنی وزیر خارجہ نے تاکید کی یمنی قوم پابندیوں اور سخت ترین سرحدی محاصرے کے سائے میں پیش کی جانے والی صلح و جنگ بندی کو ہرگز قبول نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیں : غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد طالبان کے پاس طاقت کے استعمال کا کوئی جواز نہیں، ایران

ہشام شرف عبداللہ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یمنی قوم کے سخت ترین سرحدی محاصرے کی ذمہ داری ریاض و ابوظہبی کے پاس ہے جبکہ برطانیہ و امریکہ کی جانب سے اس پر نگرانی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عادلانہ و عزت مندانہ صلح کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں؛ ایک ایسی صلح جو یمنی مفاد و عزت و آبرو کی ضامن ہو۔

یمنی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ یمنی قیام اور اس کی سیاسی، فوجی و اجتماعی استقامت نے جارح سعودی شاہی حکومت کے جنگی جرائم کو جواز فراہم کرنے کی تمام عالمی سازشوں پر پانی پھیر کر رکھ دیا ہے۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا کہ یمن میں موجود انسانی بحران کے حل کے مسئلے کو یمنی سیاسی و سکیورٹی مسائل کے ساتھ جوڑا نہیں جانا چاہئے کیونکہ خوراک، دوائیں اور ایندھن نہ صرف یمنی قوم کی ملکیت بلکہ ان کا بنیادی انسانی حق بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button