ایران

آئی اے ای اے کی ایران کی جوہری تنصیبات میں تخریب کاری پر خاموشی، سوالیہ نشان ہے، ایران

شیعیت نیوز : ایرانی مندوب نے کہا کہ عالمی جوہری ادارے کے بورڈ آف گورنز کے اجلاس میں آئی اے ای اے کی جانب سے ناجائزصیہونی ریاست کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے منصوبے اور ایرانی جوہری تنصیبات کے خلاف اس کی تخریب کاری اور دہشت گردی کاروائی پر خاموشی نے اس ادارے کی ساکھ پر سوالیہ کا نشان لگایا ہے اور اس پر ایک سیاسی تنظیم ہونے کا الزام ٹھہرایا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے آج بروز جمعرات کو عالمی جوہری ادارے کے بورڈ آف گورنز کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے سیف گارڈز معاملے سے متعلق آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی رپورٹ پر ایران کے موقف کی وضاحت کی۔

انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی حالیہ رپورٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کی حالیہ جوہری سرگرمیوں کے حوالے سے کوئی حفاظتی معاملات موجود نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عمانی سلطان کی جانب سے یمن بارے سعودی حکومت کو خط ارسال

انہوں نے کہا کہ اس تخریب کاری میں ملوث عناصر کو سزا ملنا چاہیے اور ان کا مواخذہ کیا جانا چاہیے۔

غریب آبادی نے کہا کہ یہ رپورٹ، سیکرٹریٹ کے ایران کے ساتھ باہمی تعلقات کے یکطرفہ نقطہ نظر کو ظاہر کرتی ہے اور تعاون اور باہمی تعامل کی سطح کو نظر انداز کرتی ہے؛ یہ نقطہ نظر مستقبل میں دونوں فریقوں کے مابین نیک نیتی سے تعاون کرنے کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران جامع سیف گارڈز معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر قائم ہے اور اس کی دفعات پر عمل پیرا ہے اور جامع سیف گارڈز معاہدے کے مطابق شفافیت اور رسائی کی فراہمی کیلئے کسی بھی درخواست کا جواب دیتا ہے۔

ایرانی سفیر نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنز کے اجلاس میں خطے کی سلامتی کو خطرات کا شکار کرنے والی ناجائز صیہونی ریاست کی تخریب کاری پالیسی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے کو اس طرح کام نہیں کرنا ہوگا جیسے وہ دوسروں کے خلاف کچھ کے سیاسی ایجنڈے کی براہ راست یا بالواسطہ مدد کررہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button