اہم ترین خبریںدنیا

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کو نوجوان نے سرعام زوردار تھپڑ لگا دیا

شیعیت نیوز : فرانس میں صدر ایمانوئیل میکرون کو ایک نوجوان نے سب کے سامنے زور دار تھپڑ رسید کر دیا جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون وبا میں کمی کے بعد کاروباری سرگرمیاں بحال ہونے پر جنوب مشرقی علاقے ڈروم کے دورے پر تھے، جہاں انہوں نے ریستورانوں کے مالکان اور طلباء سے ملاقات کی تھی۔

ایمانوئیل میکرون جیسے ہی ایک عمارت سے باہر نکلے تو سامنے موجود افراد نے تالیاں بجا کر ان کا استقبال کیا، جس پر صدر نے آگے بڑھتے ہوئے ٹی شرٹ پہنے اور ماسک لگائے نوجوان سے ہاتھ ملایا۔

نوجوان نے ہاتھ ملاتے ہی صدر ایمانوئیل میکرون کے منہ پر تھپڑ جڑ دیا۔ صدر اس اچانک حملے سے گھبرا گئے اور حواس باختہ ہوگئے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے فوراً صدر کو نوجوان سے دور کیا۔ اس دوران وہ نوجوان میکرون اور ان کی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگاتا رہا۔

پولیس نے صدر ایمانوئیل میکرون کو تھپڑ مارنے کے جرم میں دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے، تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ تفتیشی عمل جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی پارلیمنٹ میں نئے وزیر اعظم کا انتخاب 13 جون کو ہوگا

اس واقعے کے بعد 2 شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ جس وقت صدر میکرون کو تھپڑ مارا گیا، اسی دوران میکرون کا دور ختم کا نعرہ بھی لگایا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اس شخص سے تفتیش کر رہے ہیں۔ تاہم اب تک اس کی شناخت نہیں ہوسکی اور تھپڑ مارنے کا مقصد بھی واضح نہ ہوسکا۔

فرانس کے وزیراعظم نے اس واقعے کے بعد قومی اسمبلی میں کہا کہ جمہوریت کا مطلب بحث اور جائز اختلاف ہے، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ تشدد، لفظی جارحیت یا جسمانی حملے کیے جائیں۔

خیال رہے کہ طمانچہ کھانے کے بعد فرانسیسی صدر کا یہ بیان ایسے عالم میں سامنے آیا ہے جب فرانس میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بڑی شدت کے ساتھ سرکوب کیا جاتا ہے اور گزشتہ کئی برسوں سے ییلو جیکٹ تحریک کے دوران پولیس کے تشدد پسندانہ اقدامات کے باعث سیکڑوں افراد زخمی ہو گئے تاہم صدر میکرون نے پولیس کے رویہ کے تئیں اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button