مقبوضہ فلسطین

فلسطینی قبلہ اوّل کے ساتھ اپنا تعلق مزید مضبوط بنائیں، الشیخ عکرمہ صبری

شیعیت نیوز : فلسطین کے ممتاز عالم دین علامہ الشیخ عکرمہ صبری نے سنہ 1948 کے مقبوضہ علاقوں اور مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے ساتھ ربط اور تعلق قائم رکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہری قبلہ اوّل کو تنہا کرنے کی قابض ریاست اور یہودی انتہا پسندوں کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیں۔

الشیخ عکرمہ صبری نےمسجد اقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ماہ صیام کے دوران اندرون فلسطین کے شہریوں نے قابض ریاست اور یہودی آباد کاروں کے مذموم عزائم ناکام بنا دیے۔

انہوں نے کہا کہ اندرون فلسطین کے فلسطینی باشندوں نےدو ماہ قبل اللد شہر کی مسجد عمری میں جمع ہو کر قابض صیہونی ریاست کےعزائم اور جرائم ناکام بنا دیے۔

الشیخ عکرمہ صبری نے خبردار کیا کہ اندرون فلسطین کے باشندوں کو مسجد اقصیی میں ٓنے سے روکنے، نمازیوں کو گرفتار کرنے، ان پر تشدد ، ان کا تعاقب کرنے اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام ذمہ داری صیہونی ریاست پر عائد ہوگی۔

الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ چند ہفتوں سے فلسطینی اراضی کی صورت حال اور عرب اور عالمی سطح پر یہ واضح ہوا ہے کہ ہم ایک امت ہیں اور ہم سب کو قابض صیہونی ریاست کی سازشوں کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مئی کے دوران اسرائیلی فوج کے القدس میں فلسطینی باشندوں پر 2879 پُرتشدد حملے

دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی انتہا پسندوں کی میرا تھن ریس اور سائیکل ریلی کے موقعے پر پرانے بیت المقدس کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔

اسرائیل کے انتہا پسند یہودی گروپوں نے آئندہ ہفتے عبرانی ریاست کی پرچم پردار ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ کرونا وبا کی وجہ سے یہ ریلی ایک ماہ کی تاخیر سے نکالی جارہی ہے۔

بیت المقدس کے مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ پرانے شہر میں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ قابض فوج نے فلسطینی شہریوں کی دکانیں زبردستی بند کردا دیں اور یہودی آباد کاروں کو تحفظ فراہم کیا۔

یہودی انتہا پسند گروپوں نے آئندہ جمعرات کو مقبوضہ بیت المقدس میں ’پرچم بردار ریلی‘ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی اخبار’یسرائیل ھیوم‘ کی رپورٹ کے مطابق اس بار ریلی کا راستہ تبدیل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل جس راستے سے یہ ریلی نکالی جاتی تھی وہاں پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ گرے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button