مقبوضہ فلسطین

صیہونی حکومت نے رام اللہ میں یہودیوں کے لیے 350 گھروں کی تعمیر شروع کر دی

شیعیت نیوز : صیہونی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں بیت ایل یہودی کالونی کی توسیع کرتےہوئے اس کالونی میں ساڑھے تین سو گھروں کی تعمیر شروع کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز بیت ایل کالونی میں صیہونی آباد کاروں کے لیے گھروں کی تعمیر سے قبل ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں متعدد اسرائیلی وزرا نے بھی شرکت کی۔ اس کالونی میں مکانات کی تعمیر کا فیصلہ چند ہفتے قبل کیا گیا تھا۔

اس نئے منصوبے کے افتتاح کے موقعے پر اسرائیلی وزیر تعلیم ، وزیر صحت، داخلی سلامتی کے وزیر اور وزیر برائے علاقائی تعاون نے بھی شرکت کی۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی سول ایڈمنسٹریشن نے چند  ہفتے قبل بیت ایل یہودی کالونی  میں فلسطینی اراضی پر صیہونی آباد کاروں کے لیے 350 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو بھی تاریخ کے کوڑے دان میں پہنچ گئے!، جواد ظریف

واضح رہے کہ فلسطینی حکام اور عوام نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں تیزی سے صیہونی بستیاں تعمیر کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس اقدام کو عالمی برادری کے مطالبے، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور فلسطینی عوام کی حمایت کے لئے عالمی برادری کی فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 23 دسمبر 2016 کو فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں یہودی کالونیوں کی تعمیر بند کرانے کیلئے ایک قرارداد کی منظوری دی تھی۔ لیکن اسرائیل اس کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مشرق میں حزما قصبے میں متعدد تجارتی املاک کو مسمار کر دیا۔

مقامی ذرائع  نے کہا کہ قابض صیہونی بلڈوزروں نے حزما فوجی چوکی کے قریب  تجارتی مراکز کوبغیر لاءسنس تعمیر کا بہانہ بنا کر مسمار کر دیا  جو اسامہ الخاطب کی ملکیت تھے۔

اسرائیلی حکام فلسطینی سہولیات مسمار کرنے کی پالیسی کا استعمال کرتے ہیں اور انہیں  اپنے مکانات اور زمینیں چھوڑنے پر مجبور کرتے ہیں تاکہ آبادکاری کے منصوبوں کو بڑھایا جاسکے۔

عینی شاہدین نے کہا کہ صیہونی آبادکاروں نے علاقے میں آبادکاری کے منصوبوں کو بڑھانے کے لیے  فلسطینی زمینوں کو بھاری مشینری کی مدد سے ہموار کر دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button