مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی عرب انٹیلی جنس کے ہاتھوں حماس کے مرکزی رہنما جمال الطویل گرفتار

شیعیت نیوز : غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کی عرب انٹیلی جنس ’’مستعربین‘‘ نے کئی دنوں کی تعقیب کے بعد حماس کے اہم مرکزی رہنما جمال الطویل کو مغربی کنارے کے شہر البیرہ سے گرفتار کر لیا ہے۔

فلسطینی چینل القدس کے مطابق شہر رام اللہ میں کام کرنے والے حماس کے مرکزی رہنما، 59 سالہ جمال الطویل جو شہر البیرہ کے میئر بھی رہ چکے ہیں۔

قدیم الایام سے فلسطینی مزاحمتی محاذ کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ ان کی زندگی کے 17 قیمتی سال، بغیر کسی عدالتی کارروائی کے اسرائیلی جیلوں میں گزرے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : دشمن کی جانب سے مختلف خطرات کا موثر جواب دینے کیلئےتیاریاں جاری رہنی چاہئیں، سربراہ پاک فوج

واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے انہیں گرفتاری دینے پر مجبور کرنے کے لئے گذشتہ ہفتے سے ان کے 2 بیٹوں کو بھی گرفتار کر رکھا ہے جبکہ بعد ازاں غاصب صیہونی پولیس کی جانب سے ان کے گھر پر بھی ناکام چھاپے مارے گئے۔

دوسری جانب حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الشیخ جمال الطویل کی گرفتاری صیہونی ریاست کی فلسطینیوں کی استقامت سے بھرپور تحریک آزادی  پر بھوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جماعت کے رہنما کی گرفتاری سے غرب اردن میں فلسطینی قوم کی تحریک آزادی اور مزاحمت متاثر نہیں ہوگی ۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ جنگ نے صدی کی ڈیل کو کوڑے کے ڈبے میں ڈال دیا، معاذ ابوشمالہ

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ الشیخ جمال الطویل المعروف ابو عبداللہ صیہونی دشمن کی قید میں 16 سال کا عرصہ گذار چکے ہیں۔

صیہونی ریاست کا جبرو تشدد انہیں  آزادی کی جدو جہد اور فلسطینی قوم کے لیے قربانیوں سے باز نہیں رکھ سکا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز جماعت کے سینیر رہنما الشیخ جمال الطویل کو حراست میں لے لیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button