مقبوضہ فلسطین

صیہونی پولیس کی پکڑ دھکڑ ، دو روز میں 250 فلسطینی گرفتار

شیعیت نیوز: اسرائیلی پولیس نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں گذشتہ دو روز سے جاری پکڑ دھکڑ کے دوران کم سے کم 250 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قابض پولیس نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے اور یہودی آباد کاروں کے حملوں کی مذمت کرنے کی پاداش میں فلسطینی عرب آبادی کے خلاف پکڑ دھکڑ شروع کی گئی ہے۔

عرب اقلیت کے تحفظ کے لیے قائم مرکز ’العدالہ‘ کے وکیل حسن جبارین نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے فلسطینی علاقوں میں نہتے فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کررکھا۔ بغیر کسی جرم کے فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔

قابض پولیس نے گذشتہ کچھ روز سے ’’قانون اور نظام‘‘ کے عنوان سے ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ اس مہم کا مقصد فلسطینی عرب شہریوں کے گھروں میں گھس کر انہیں گرفتار کرنا، لوٹ مار کرنا اور گرفتاری کے بعد انہیں فوجی عدالتوں میں گھسیٹ کر کڑی سزائیں دلوانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت نے جبری طور پر فلسطینیوں کی زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے، آئرش پارلیمنٹ

دوسری جانب فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’’اونروا‘‘ کے سربراہ ماتھیوس شمالی نے ایک متنازع بیان جاری کیا ہے جس پر فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل جاری ہے۔

تفصیلات کےمطابق ماتھیوس شمالی کے بیان پر فلسطینی حلقوں‌کی طرف سے  تنقید اور مذمت کے ساتھ انہیں اپنے الفاظ واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ ماتھیوس شمالی نے 23 مئی کو اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنےوالے ٹی وی چینل 12 کو دیے گئے ایک اںٹرویو میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی حمایت کی تھی۔ ان کے اس بیان کے بعد فلسطینی عوامی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مسٹر شمالی نے اسرائیلی ریاست کی زبان میں‌بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں بہت کم شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ فوج کی بمباری کا نشانہ بننے والے مراکز زیادہ تر فلسطینی مزاحمت کاروں کے ٹھکانے تھے۔

اونروا کے سربراہ نے فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم کو نظرانداز کیا حالانکہ اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے 70 فی صد عام شہری ہیں۔

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ماتھیوس شمالی کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی نے غیرمتعلقہ معاملے پر بات کرکے خود کو مزید متنازع بنا دیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ ماتھیوس فلسطینی پناہ گزین ایجنسی کے سربراہ ہیں۔ وہ کوئی عسکری تجزیہ نگار نہیں۔ ان کا غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کی حمایت کرنا مجرم کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی مکروہ کوشش ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button