صیہونیوں کو عالمی عدالت کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے، ایرانی عدلیہ کے سربراہ

شیعیت نیوز: ایرانی عدلیہ کے سربراہ ابراہیم رئیسی نے کہا کہ مجرم صیہونیوں کے جرائم کا تعاقب کرتے ہوئے ان کو بین الاقوامی عدالت کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے اور ان کے جرائم کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار ایرانی عدلیہ کے سربراہ سید ابراہیم رئیسی نےایرن کے خلاف مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران، ایرانی شہر خرمشہر کی آزادی کی سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں : ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی لبنانی مزاحمت اور آزادی کی عید پر مبارکباد
انہوں نے ’’صیہونیوں کے خلاف فلسطینی عوام کی مزاحمت اور فتح‘‘ کے ساتھ ’’دزفول کے مظلوم عوام کی مزاحمت‘‘ کے اس دن اور ایام کی ہم آہنگی کو متاثر کن قرار دے دیا۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ ابراہیم رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کے خلاف غزہ، القدس الشریف اور مغربی کنارے کے عوام کی فتح نے ایک بار پھر ظاہر کیا کہ دشمن عناصر کے خلاف فلسطینی عوام اور علاقائی قوموں کی مزاحمت انتہائی موثرثابت ہوگی اور ان کو پیچھے ہٹے گی۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی نوا زکالعدم سپاہ صحابہ پھر بےلگام، بہاولنگر میں ایک اور بزرگ شیعہ عزادار شہید
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ دزفول شہر کے لوگوں کا نام، دشمنوں کے ظالمانہ میزائلوں حملوں کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے مشہور ہوا اور آج، غزہ؛ فلسطینی شہروں میں سب سے زیادہ آبادی والا خطہ کی حیثیت سے انتہائی مشکل حالات میں صیہونیوں کے سامنے کھڑا رہا اور غزہ کے عوام کی مزاحمت اتنی ہی مشہور ہے جتنی کہ دزفول کے عوام کی مزاحمت۔
سید ابراہیم رئیسی نے 12 روزہ جنگ کے دوران، فلسطینی عوام کی فتح پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی فتح مستقل قریب میں اور القدس الشریف کی آزادی سے حاصل ہوگی۔