جماعت اسلامی کا تاریخی فلسطین مارچ،کراچی کی فضاء لبیک یا اقصیٰ اور لبیک یا غزہ کےنعروں سے گونج اٹھی
مارچ میں شریک بعض شرکاء فلسطین کا طویل پرچم لے کر شریک ہوئے جب کہ خواتین کے حصے میں بھی ایک طویل فلسطینی پرچم لاگیا تھا۔

شیعیت نیوز: جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ فیصل ہونے والا عظیم الشان اور تاریخی ”فلسطین مارچ“کراچی کا تاریخی مارچ اور اتحاد امت کا بھرپور مظہر ثابت ہوا مارچ کے لاکھوں شرکاء جن میں مرد وخواتین، بچے،بزرگ، نوجوان سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد شامل تھے نے امریکی و یہودی سازشوں و کوششوں، قبلہ اوّل کی بے حرمتی،بیت المقدس کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں کی جدو جہد سے بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔
فلسطین مارچ میں مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے علامہ محمد صادق جعفری کی زیر قیادت شرکت کی اور انہوں نے خطاب کرتے ہوئے شاندار ریلی کے انعقاد پر جماعت اسلامی کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا، اس موقع پر شیعہ علماء کونسل کا وفد علامہ غلام محمد کراروی کی سربراہی میں شریک ہوا۔فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر،رہبر و رہنماء مصطفیؐ مصطفیٰ،خاتم النبیاؑ مصطفیٰ ؐ مصطفیٰ ؐ، لبیک لبیک الھم لبیک،لبیک یا غزہ،لبیک یا اقصیٰ کے نعروں سے گونجتی رہی اور شرکاء میں زبردست جوش وخروش دیکھنے میں آیا۔
٭شاہراہ فیصل پر دونوں اطراف مارچ کے شرکاء موجود تھے ایک ٹریک مردوں کے لیے اور دوسرا ٹریک خواتین کے لیے مختص تھا۔٭سخت گرمی کے باوجود خواتین کے ساتھ چھوٹے اور ننھے منے بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔٭لاکھوں شرکاء نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔
٭……فلسطین مارچ میں شاہراہ فیصل پر اہل کراچی جوق در جوق امڈ آئے اور پوری شاہراہ لبیک یا اقصیٰ لبیک یا غزہ کے کتبوں و ماتھے پر بندھی پٹیوں،فلسطین کے جھنڈو ں مخصوص رومالوں کی بہار کا منظر پیش کررہی تھی۔٭مارچ کے شرکاء شہر بھر سے جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں بسوں،ویگنوں، سوزوکیوں،ٹرکوں،کاروں اور موٹر سائیکلوں پرشاہراہ فیصل پہنچے۔شاہراہ فیصل پر سڑک کے دونوں طرف خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ استقبالیہ کیمپ لگے ہوئے تھے جبکہ الخدمت کراچی کی جانب سے ایک طبی کیمپ اورشاہراہ فیصل پر 3موبائیل ڈسپنسریاں بھی موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ابھی شہدائےفلسطین کے کفن بھی میلے نہیں ہوئے کہ ایک اور مسلمان ملک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا اعلان کردیا
٭شرکاء نے ہاتھوں میں جماعت اسلامی اور فلسطین کے جھنڈے اورحماس اور غزہ کے مجاہدین سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف کتبے اٹھارکھے تھے۔٭شاہراہ فیصل نرسری بس اسٹاپ پر بالائی گزر گاہ کے اوپر اسٹیج بنایا گیا تھا جہاں سے قائدین نے خطاب کیا۔
٭……نرسری مین بس اسٹاپ پر بالائی گزرگاہ پر اسٹیج بنایا گیا تھا جس پر ایک بڑا بینرز لگا ہوا تھا اس پر ”لبیک یا اقصیٰ۔القدس کا تحفظ ہمارا ایمان ہے“”FREE PALESTINE“تحریر تھا اور دونوں جانب فلسطین کے جھنڈے لگائے گئے تھے جبکہ اسٹیج پر قومی پرچم،فلسطین کے جھنڈے اور جماعت اسلامی کے جھنڈے بھی لگائے گئے تھے۔
٭……مارچ میں شریک نوجوانوں کی بڑی تعداد نے سرخ رنگ کی شرٹ پہنی ہوئی تھی جن پر لبیک یا اقصیٰ تحریر تھا اور مسجد اقصیٰ کی تصویر بنی ہوئی تھی اس طرح سیکورٹی پر معمور نوجوانوں نے کالے رنگ کی شرٹ پہنی ہوئی تھی۔
٭……مارچ میں ایک گھڑ سوار دستے نے بھی شرکت کی جنہوں نے فلسطینی رومال باندھے ہوئے تھے یہ گھڑ سوار دستہ کلفٹن سے روانہ ہوا تھا اور شاہراہ فیصل پہنچا۔دستے کی آمد پر اسٹیج سے ان کا خیر مقدم کیا گیا۔
٭……مارچ کے شرکاء نے مختلف بینرز،پلے کارڈز اور کتبے اٹھا رکھے تھے ان پر لبیک یا اقصیٰ لبیک یا غزہ تحریر تھا۔
٭……مارچ کا آغاز بلوچ کالونی پل سے ہوا اور شرکاء پیدل مارچ کرتے ہوئے نرسری اسٹاپ پر پہنچے۔
٭……خواتین،بچوں اور نوجوانوں سمیت مارچ کے شرکاء نے فلسطینی رومال باندھے ہوئے تھے اور ماتھے پر پٹی باندھی ہوئی تھی جس پر لبیک یا اقصیٰ تحریر تھا۔
٭……ساؤنڈ سسٹم کا انتظام کیا تھا۔مارچ کی کوریج کے لیے قومی وبین الاقوامی پرنٹ والیکٹرانک میڈیا اور نیوز ایجنسیوں کے نمائندے فوٹو گرافر وں اور کمرہ مینوں کی بڑی تعداد اورDSNGگاڑیاں موجود تھیں،صحافیوں کے لیے پریس گیلری بنائی گئی تھی۔جبکہ سوشل میڈیا کا علیحدہ کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بحرین میں الفداء اسکوائر کے شہداء اور آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت میں مظاہرے
٭……مارچ کا باقاعدہ آغازقاری منصور کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، انہوں نے سورۃ بنی اسرائیل کی ابتدائی آیات اور ان کا ترجمہ پیش کیا۔جس کے بعدسلمان طارق نے ہدیہ نعت رسول مقبول ؐ پیش کی اور حذیفہ مجاہد نے ترانہ پڑھاجبکہ نعمان شاہ نے بھی ترانہ پیش کیا۔
٭……مارچ کے دوران وقفے وقفے سے اسٹیج پر سے پرجوش نعرے لگوائے جاتے رہے اور آزادی فلسطین اور لبیک یا اقصیٰ کے حوالے سے نظمیں اور ترانے پڑھتے جاتے رہے جس پر شرکاء نے فلسطینی پرچم لہرائے تو ایک قابل دیدھ سماں بندھ گیا۔
٭سراج الحق کی اسٹیج پر آمد کے موقع پر اسامہ رضی نے پرجوش نعروں سے ان کا استقبال کیا اور شرکاء نے نعروں کا بھرپور جواب دیا۔
٭مارچ میں جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی کے صدر یونس سوہن کی قیادت میں مسیحی برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
٭……مارچ کے شرکاء نے بلوچ کالونی پل کے قریب شاہراہ فیصل پر نماز عصر باجماعت ادا کی۔
٭……مار چ کے دوران فلسطین فنڈ بھی جمع کیا گیا اور فلسطین کی طرف سے ہر ضلع سے مختص افراد کی ذمہ داری لگائی گئی تھی اور ان کو خصوصی باکس فراہم کیے گئے تھے،شرکاء نے فنڈ میں دل کھول کر نقد عطیات جمع کرائے۔
٭……خواتین کے حصے میں موجود بچیوں نے اسموک فائر کا مظاہرہ بھی کیا۔
٭……امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور حافظ نعیم الرحمن کی اسٹیج آمد پر ان کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا اور پرجوش نعرے لگائے گئے۔قائدین نے ہاتھ اٹھاکر شرکاء کے نعروں کا جواب دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی 33 ابلاغی اداروں پر بمباری، 170 صحافی زخمی، 27 فلسطینی طلباء شہید
٭……سراج الحق،اسد اللہ بھٹو،ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی،محمد حسین محنتی،محمد اصغر،ڈاکٹر اسامہ رضی سمیت اسٹیج پر موجود تمام قائدین نے بھی فلسطینی رومال باندھے ہوئے تھے۔
٭……مارچ میں شریک بعض شرکاء فلسطین کا طویل پرچم لے کر شریک ہوئے جب کہ خواتین کے حصے میں بھی ایک طویل فلسطینی پرچم لاگیا تھا۔
٭……فلسطین فاؤنڈیشن کے صدر صابر ابو مریم نے سراج الحق کو مخصوص فلسطینی رومال پیش کیا۔
٭……مارچ کے اختتام پر سراج الحق نے بھی لبیک یا اقصیٰ اور لبیک یا غزہ کے پرجوش نعرے لگائے اور فلسطین فنڈ میں دل کھول کر عطیات دینے کی اپیل کی۔٭……اسد اللہ بھٹو کی دعا پر مار چ کا اختتام پذیر ہوا۔
٭مارچ میں شرکاء کی جانب سے امریکہ واسرائیل کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور مظلوم اور نہتے فلسطینی مسلمانوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پرجوش نعرے لگائے گئے جن میں یہ نعرے شامل تھے۔انقلاب انقلاب اسلامی انقلاب،نعرہ تکبیر اللہ اکبر،رہبر و رہنما مصطفی مصطفی، خاتم الانبیاء مصطفی مصطفی، لبیک لبیک اللھمٰ لبیک، رب کعبہ رب کعبہ نصرت بھیج رحمت بھیج،کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، فلسطین سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ،تیرا میرا رشتہ کیا لاالہ الا اللہ،پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ،اس زندگی کی قیمت کیا لاالہ الا اللہ،مظلوموں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ۔اسرائیل کا ایک علاج الجہاد الجہاد،یہودیوں کا ایک علاج الجہاد الجہاد،مردہ باد مردہ باد امریکہ مردہ باد،مردہ باد مردہ باد اسرائیل مردہ باد،۔القدس کی آزادی تک جنگ رہے گی،جنگ رہے گی۔