ہم اسرائیلی تاریخ کی بدترین شکست کے دوچار ہورہے ہیں، صیہونی تجزیہ کار کا اعتراف

شیعیت نیوز: صیہونیوں کے ایک تجزیہ کار نے اعتراف کیا کہ غزہ کی موجودہ جنگ اسرائیل کے لیے تاریخ کی بدترین شکست ہے۔
صیہونی اخبار ہاریٹز کی رپورٹ کے مطابق معروف صیہونی تجزیہ کار آلوف بن نے غزہ کی حالیہ جنگ میں مزاحمتی تحریک کی طاقت اور تل ابیب کی شکست کا اعتراف کیا ہے، انہوں نے کہا کہ غزہ میں موجودہ جنگ اسرائیل کی تاریخ کی بدترین شکست ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے تجزیہ کار نے مزید کہاکہ غزہ کے خلاف موجودہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی شکست کے آثار ظاہر ہورہے ہیں لہٰذا نیتن یاہو کو موجودہ جنگ میں اپنی شکست کو قبول کرنا چاہئے اور اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کے دارالحکومت تہران میں مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ
دوسری طرف یدیؤتھ آہرونٹ اخبار کے نامہ نگار ، یوسی یہوشوع نے بھی اعتراف کیا کہ صیہونی حکومت حماس کی میزائل طاقت کے حوالے سے اپنی انٹیلی جنس ناکامی کا شکار ہوگئی ہےجبکہ تل ابیب حماس کے سینئر رہنماؤں کا قتل کرنے میں ناکام رہاہے، قابل ذکر ہے کہ غزہ کی پٹی میں رہائشی علاقوں پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے لگاتار دسویں روز بھی جاری ہیں۔
دوسری طرف فلسطینی مزاحمتی گروہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ القدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میں سورڈ آف قدس کے نام سے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں ، اور مختلف جماعتوں کی ثالثی اس آپریشن کو روکنے میں کارآمد ثابت نہیں ہوئی ہے جس کے بعد صیہونی شہریوں میں خوف وہراس کی لہڑ دوڑ گئی ہے اور وہ اسرائیل سے بھاگنے کے لیے تیار ہیں اور ائیرپورٹ کھلنے کا انتظار کررہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ نہتے فلسطینی شہریوں پر صہیونی جارحیت کے نتیجہ میں پوری دنیا میں صیہونیوں کے خلاف نفرت کی لہڑ دوڑ گئی ہیں جس میں اسلامی ممالک کے علاوہ مغربی ممالک کی قابل ذکر تعداد شامل ہیں جن کے شہری آئے دن صیہونی مظالم کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں اگرچہ ان ممالک کی حکومتیں ان مظاہروں کی کچلنے کے لیے بے تحاشہ طاقت کا استعمال کر رہی ہیں تاہم مظاہرے ہیں جو دن دبدن بڑھتے ہی چلے جارہے ہیں۔