مقبوضہ فلسطین

غرب اردن میں اسرائیلی قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 11 فلسطینی شہید

شیعیت نیوز: کل جمعہ کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ اس دوران قابض فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں 11 فلسطینی شہید ہوگئے۔

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غرب اردن میں‌اسرائیلی فوج کی پرتشدد کارروائیوں میں 11 فلسطینی شہید اور 500 زخمی ہوگئے۔

مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق رام اللہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 30 سالہ محمد روحی حماد کو شہید کردیا گیا۔

جنین میں 27 سالہ یوسف مہدی نواصرہ، نابلس میں نضال صائل الصفدی، جنوبی نابلس میں بیتا کے مقام پر ڈاکٹر عیسیٰ برھم، سالم کے قریب مالک قیس حمدان، 18 سالہ حسام وائل موسیٰ عصائرہ، مردہ اور اسکاکا میں دو فلسطینی نوجوان اریحا میں محمد شقیر،جنوبی الخلیل میں اسماعیل طوباسی اور لبنان کے علاقے صیدا میں محمد طحان کو شہید کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر اسرائیلی بربریت چھٹے روز بھی جاری، شہدا کی تعداد 136 ہوگئی

غرب اردن میں ایک درجن فلسطینیوں کی شہادتوں کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پورا فلسطین اس وقت اسرائیلی ریاست کی جارحیت کی لپیٹ میں ہے۔ اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پرایک ہفتے سے وحشیانہ بمباری شروع کررکھی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں عوفرا یہودی کالونی کے قریب ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ قابض فوج نے دعویٰ‌کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو چاقو حملے کی کوشش کے دوران گولی ماری گئی۔

اسرائیلی فوج نے بتایا کہ فلسطینی نوجوان کو ایک یہودی کالونی کےقریب گولیاں مارکر قتل کیا گیا۔ فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو اسرائیلی فوجیوں پر چاقو حملے پر گولی ماری گئی۔ فلسطینی نوجوان کےچاقو حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی ہوئےہیں۔

خیال رہے کہ غرب اردن میں تشدد کے واقعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں دوسری طرف غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر حملوں میں سیکڑوں بے گناہ فلسطینیوں‌کو شہید کردیا ہے جب کہ اللد، حیفا اور یافا شہروں میں تلاشی کے دوران 110 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button