اہم ترین خبریںپاکستان

لاپتہ شیعہ عزاداروں کےاہل خانہ کے دھرنےکو ایک ہفتہ مکمل،بےحس حکمران اور ادارے ٹس سے مس نہ ہوئے

دھرنے کی قیادت کرنے والی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ مقتدر اداروں نے عزاداروں کی بازیابی کے لیے ان سے 12 دن کا وقت مانگا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ تمام لاپتہ شیعہ عزاداروں کی بازیابی تک دھرنا جاری رہے گا۔

شیعیت نیوز: بانی پاکستان محمد علی جناحؒ کے مزار کے سامنے قائد اعظم کی اولادوں کے شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کے لئے دیے جانے والے دھرنے کو ایک ہفتہ مکمل۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی جانب سے ملک بھر سےلاپتہ شیعہ عزاداروں کی بازیابی کے لیے 2 اپریل 2021 سے مزار قائد کے سامنے پر امن احتجاجی دھرنے کا آغاز کیا گیاتھا۔

گزشتہ ایک ہفتے سےکراچی کی جھلسا دینے والی گرمی میں مائیں اور چھوٹے بچے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے سڑکوں پر بیٹھے ہیں لیکن تاحال حکومت وقت اور مقتدر ادارے ٹس سے مس ہوئے اور نہ ہی ان کی آواز سنی۔

اس احتجاجی دھرنے میں ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے شرکت کی اور لاپتہ عزاداروں کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیا لیکن مقتدر ادارے پھر بھی خاموش رہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت بھی ماضی کی حکومتوں کی طرح لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے میں ناکام ہے، لیاقت بلوچ

لاپتہ عزاداروں کے بچےدھرنے میں ہی اپنی تعلیم کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔دھرنے کا مقام ایسا منتخب کیا گیا جس سے شہریوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

اس احتجاجی دھرنے میں روزانہ کی بنیاد پر لاپتہ عزاداروں کے اہل خانہ سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوتی ہے،جبکہ نماز باجماعت کے ساتھ رات گئے تک محافل دعااور جشن میلاد و مجالس عزا کا سلسلہ جاری رہتا ہےجس میں مشہور و معروف نوحہ و منقبت خواں حضرات مسلسل شرکت کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شہید آیت اللہ باقر الصدر عظیم مفکر، باصلاحیت و ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے، علامہ ساجد نقوی

دھرنے کی قیادت کرنے والی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ مقتدر اداروں نے عزاداروں کی بازیابی کے لیے ان سے 12 دن کا وقت مانگا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ تمام لاپتہ شیعہ عزاداروں کی بازیابی تک دھرنا جاری رہے گا۔

لاپتہ عزاداروں کے اہل خانہ نے وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمرباجوہ اور چیف جسٹس گلزار احمد سے اپیل کی ہے کہ
اگر ان کے پیاروں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے اور انہیں اس جرم کی سزا دی جائے بصورت دیگر انہیں بازیاب اور رہا کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button