اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

اللہ تعالیٰ کی توہین کرنے والا امر جلیل تاحال آزاد

اللہ تعالیٰ کی توہین کرنے والا امر جلیل تاحال آزاد ہے ، کیوں؟ اسلے کہ وہ ملحد و مفسد ہے۔ نہ تو وہ خود صوفی ہے اور نہ ہی اس کا دفاع کرنے والے صوفی ہیں۔ بلکہ یہ سب ملحد و مفسد ہیں۔ البتہ دفاع کرنے والوں اور والیوں میں ممکن ہے کہ سبھی ملحد نہ ہوں، البتہ مفسد وہ بھی ہیں۔ اور جوملحد نہیں ہیں، وہ ایک ملحد کی ملحدانہ باتوں کا دفاع کرکے جرم و گناہ میں شریک کار ہوچکے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کی توہین کرنے والا امر جلیل تاحال آزاد

ہم ا س موضوع پر نہ تو کوئی جاہلانہ جذباتی رائے رکھتے ہیں۔ اور نہ ہی ہم امر جلیل سے متعلق کوئی بھی ایسی بات کا اضافہ کریں گے کہ جو اس نے نہیں کہی۔ جو کچھ اس نے کہا ہے، اسی کو قارئین کی خدمت میں پیش کرنے کے بعد ہی اپنا نکتہ نظر بیان کریں گے۔

اللہ تعالیٰ سے متعلق بہت ہی نازیبا طنزیہ فقرے

امر جلیل نے سندھی زبان میں ایک افسانہ پڑھا جس میں اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت ہی نازیبا طنزیہ فقرے کسے۔ نقل کفر، کفر نباشد کے مصداق ہم یہاں اس کی گستاخانہ بداخلاقی پر مبنی باتوں کا خلاصہ نقل کررہے ہیں تاکہ ایک عام انسان سمجھ سکے کہ امر جلیل کے جرم و گناہ کی تفصیل کیا ہے۔

اللہ تعالیٰ پر اعتراض

امرجلیل نے اللہ تعالیٰ پر اعتراض کیا کہ اس نے ایسا کیوں کیا کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار نبی بھیجے ان میں سے ایک بھی خاتون نبی نہیں ہے۔ جب اس نے یہ جملہ کہا کہ تو نے ایسا کیوں کیا!؟ تو مجمع میں سے ہوٹنگ کی آواز آئی۔

ماں اور مامتا کے بارے میں

مزید امر جلیل نےکہا کہ (نبیانی یعنی خاتون نبی نہ بھیجنے سے متعلق) سوال کا جواب دینے کی بجائے اللہ تعالیٰ ادھر ادھر دیکھنے لگا۔ پھر امر جلیل نے اللہ سے کہا کہ ”تجھے ماں اور مامتا کے بارے میں کوئی خبر ہی نہیں ہے۔ تو اللہ نے میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگا کہ میرے ساتھ رہ کر خود کو اللہ سمجھنے لگے ہو۔“

پنڈال میں موجود مجمع نے تالیاں بجائیں۔

امر جلیل کے مطابق اس نے خدا سے کہا کہ ”میں خوش نصیب ہوں جو خدا نہیں ہوں۔ مجھے ایک ماں نے جنم دیا ہے، اس لیے مجھے ایک عورت کی عظمت کی خبر ہے۔ “ اس جملے پرپنڈال میں موجود مجمع نے تالیاں بجائیں۔

یہ سارے جملے امر جلیل نے کہے

مزید امر جلیل نے یہ کہا کہ اے اللہ ”تو بہت ہی بد نصیب ہے کہ تجھے کسی ماں نے جنم ہی نہیں دیا ہے۔ اس لیے تجھے معلوم ہی نہیں کہ ایک ماں اور ایک ماں کی مامتا ہوتی کیا ہے!۔ خبر ہوتی تو دس پندرہ نبیانی (یعنی عورت نبی) ضرور بھیجتا!۔ تونے یہ دنیا مردوں کے لیے بنائی ہے، راون اور راکاسوں (راکھشس) کے لیے بنائی ہے۔ “

(یہ سارے جملے امر جلیل نے کہے اور اسکے بعد بھی بہت کچھ بکواس کی)۔

 اللہ تعالیٰ کی توہین کرنے والا امر جلیل تاحال آزاد
APP37-140321 KARACHI: March 14 –  Amar Jaleel addressing via video link during 4th Sindh Literature Festival at Arts Council. APP Photo by M Saeed Qureshi
قرآن شریف کی آیات لم یلد ولم یلد کی توہین

اللہ تعالی سے متعلق امر جلیل نے جو توہین کی ہے اس میں اس نے قرآن شریف کی آیات لم یلد ولم یلد کی توہین بھی کی ہے۔  اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس کے سالانہ کراچی لٹریچر فیسٹیول میں ایک مرتبہ خطاب میں بھی امر جلیل نےتوہین آمیز گفتگو کی۔

اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس کے سالانہ کراچی لٹریچر فیسٹیول میں

شاہ محمد پیرزادہ اس پروگرام کا ماڈریٹر تھا۔ اس پروگرام میں امر جلیل نے صوفی ازم سے متعلق اپنا نظریہ بھی بیان کیا۔ انکی نظر میں شاہ عبداللطیف بھٹائی نے چونکہ اسلامی حوالے دیے ہیں اسلیے وہ بھی مکمل صوفی نہیں ہیں۔

 امر جلیل ملحد انہ نظریے کو صوفی ازم کہتا ہے

بقول امر جلیل ہندو دادی جانکی چونکہ گیتااور دیگر ہندو مذہبی حوالے دیتی ہیں اسلیے وہ بھی آزاد نہیں ہیں۔ تو ہمارے ہندو، کرسچن سمیت دیگر غیر مسلم بھائی بہن بھی سمجھ لیں کہ یہ امر جلیل اور اسکی خباثت آمیز اہانت آمیز طنزیہ باتوں کا دفاع کرنے والے اور والیوں کی اصلیت کیا ہے۔

یہ طنز اللہ تعالیٰ، بھگوان، ایشور اور گاڈ پر ہے

اس کائنات کے اس خالق و مالک کو مسلمان دنیا میں اللہ یا خدا کہا جاتا ہے، ہندو اسے بھگوان یا ایشور کہتے ہیں، انگریزی میں گاڈ کہا جاتا ہے۔ یہ خبیث امر جلیل ملحد انہ نظریے کو صوفی ازم کہتا ہے جو کھلا جھوٹ ہے۔

یوم پاکستان 23 مارچ ایک اہم قومی دن کیوں !؟

اس نے جو طنز کیا ہے، یہ کسی مولوی ملا پر ہوتا تو یہ ہمارے معاشرے میں کافی حد تک قابل برداشت بات ہے۔ لیکن یہ طنز اللہ تعالیٰ، بھگوان، ایشور اور گاڈ پر ہے۔

ڈارون کی قبر پر جاکر تھوکیں

ٍ یہ بھی یاد رہے کہ امر جلیل اور اسکے حامی تو اسلامی یا ہندو نظریہ ارتقاء کو مانتے ہی نہیں۔ یہ تو ڈارون کے نظریہ ارتقاء کے مطابق بندر کے کزن کی اولاد کی سدھری ہوئی شکل کو موجودہ بنی نوع انسان سمجھتے ہیں۔ بات یہ ہے کہ انہیں تو چاہیے کہ ڈارون کی قبر پر جاکر تھوکیں کہ بندریا کے ساتھ یہ ناانصافی کیوں کی!۔

امر جلیل جیسوں کی نسل کی ابتداء

ڈارون لکھ دیتا کہ بندریا کی بہن سے امر جلیل جیسوں کی نسل کی ابتداء ہوئی!؟ اگر فکشن میں ایسی باتیں لکھنا ادب ہے تو آپ اپنے بارے میں ایسا کیوں نہیں سمجھ لیتے!؟

امر جلیل کی منافقت

اب امر جلیل کی منافقت اور دوغلے پن کو ملاحظہ فرمائیے۔ انکا کہنا ہے کہ گوتم بدھ ایک مکمل صوفی ہیں!۔ دوسری طرف وہ طالبان ملا ازم پر تنقید بھی کرتے ہیں۔ کیا گوتم بدھ کے وہ پیروکارو جنہوں نے میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی کی وہ گوتم بدھ کے پیروکار نہیں تھے!؟

ملحدانہ نظریہ ارتقاء کے جدید نظریہ ساز

اور جہاں تک معاملہ ہے طالبان ازم یا اس نوعیت کے ملاازم کا تو اسکا ذمے دار کون ہے!؟ ملحدانہ نظریہ ارتقاء کے جدید نظریہ ساز چارلس ڈارون کے ملک یوکے (برطانیہ) کے وزیر خارجہ رابن کک نے القاعدہ کو مغربی (یعنی امریکی، برطانوی اور دیگر یورپی ممالک) کی (سیکیورٹی اور انٹیلی جنس) ایجنسیوں کی مس کیلکیولیشن کی پیداوار قرار دیا تھا۔

مغربی سیکیورٹی ایجنسیوں کی پیداوار متشدد طالبان ملا ازم

شرح خواندگی کے لحاظ سے بقول امر جلیل پاکستانی تو بے چارے کسی لائق نہیں لیکن جن ممالک کے تجربات کی وجہ سے متشدد طالبان ملا ازم مسلط ہوا، انہی کی فنڈنگ سے کراچی لٹریچر فیسٹیول ہوتا ہے اور وہیں امر جلیل اپنی بے تکی بکواس آزادی سے بیان کرتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کی توہین کرنے والا امر جلیل تاحال آزاد

اور کئی برسوں سے انہوں نے تواتر کے ساتھ یہ توہین آمیز باتیں کہیں لیکن کسی ملا مولوی نے نہ تو انہیں مارا، نہ ان پر مقدمہ درج کروایا۔ نہ مین اسٹریم میڈیا میں نہ ہی سوشل میڈیا میں انکی مخالفت و مذمت کی گئی۔

اللہ کی توہین کے خلاف آئینی و قانونی کارروائی

ٍ نہ تو پاکستان کی مقننہ نے، نہ ہی عدلیہ نے اور نہ ہی انتظامیہ نے امر جلیل ملحد کی جانب سے اللہ کی توہین کے خلاف آئینی و قانونی کارروائی سے متعلق کوئی کارروائی کی۔ حتیٰ کہ پاکستان کی ملٹری انٹیلی جنس، انٹر سروسز انٹیلی جنس، انٹیلی جنس بیورو، پولیس کا محکمہ انسداد ہشت گردی، اسپیشل برانچ، ڈی آئی بی، سبھی کی جانب سے خاموشی رہی۔

فکسڈ میچ کھیلنے میں مصروف

پاکستان کے پچھلے چالیس برسوں کی تاریخ اور زمینی حقائق کی روشنی میں ہم جیسے پاکستانیوں پر یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اس مملکت میں دو نوعیت کی جاہلانہ انتہاپسندی اپنا ناقابل نظر انداز وجود رکھتی ہے۔ اور دونوں کو ایسے تگڑے سرپرستوں کی سرپرستی حاصل ہے کہ دونوں ہی ایک دوسرے کے سہولت کار بن کر ایک فکسڈ میچ کھیلنے میں مصروف ہیں۔

شیعہ مسنگ پرسنز کا معاملہ حل نہیں ہوسکتا !؟

البتہ دونوں ایک طویل عرصے سے جس اسکرپٹ پر عمل کررہے ہیں، اسکا ہدف ایک ہی ہے کہ پاکستان کوآئین و قانون کے تحت نہ چلنے دیا جائے اور اسے ایک ملحد ڈیموکریسی میں تبدیل کردیا جائے۔

عین علی شیعیت نیوز اسپیشل

متعلقہ مضامین

Back to top button