دنیا

سلامتی کونسل کا میانمار میں شہریوں پر تشدد اور سویلین ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار

شیعیت نیوز: سلامتی کونسل کے اراکین نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے والوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ کئے بغیر میانمار میں پرامن شہریوں پر تشدد اور سیکڑوں مظاہرین کی ہلاکت کی مذمت کی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے میانمار میں تشدد اور سویلین ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متفقہ بیان جاری کیا ہے۔ متفقہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے اراکین کو میانمار کی بگڑتی صورتحال پر شدید تشویش ہے۔

سلامتی کونسل کے اراکین نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے والوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ کئے بغیر میانمار میں پرامن شہریوں پر تشدد اور سیکڑوں مظاہرین کی ہلاکت کی مذمت کی۔

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج اور مظاہرین پر سیکورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 مہینے کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 510 ہو گئی ہے۔ جب کہ مظاہروں میں مارے گئے افراد کی صحیح تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مارچ میں صیہونی فوج کی کریک ڈاؤن مہم ، 10 فلسطینی خواتین سمیت 410 افراد گرفتار

میانمار کی فوجی قیادت پر مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال روکنے کے لیے شدید دباؤ ہے، اقوام متحدہ نے میانمار کے ساتھ جمہوری حکومت کی بحالی تک تجارتی ڈیل ختم کردی ہے۔

واضح رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور حکمراں آن سانگ سوچی کو حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں پُرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے ۔

دوسری جانب میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد ہونے والے مظاہروں اور پر تشدد واقعات کے بعد امریکہ نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر میانمار سے نکل جائیں۔

امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اپنے تمام سفارت کاروں سے کہا ہے کہ جن کی میانمار میں ضرورت نہیں وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ فوری طور پر میانمار سے نکل جائیں۔ اس بیان کے مطابق امریکہ نے میانمار میں اپنے شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button