دنیا

میانمار مظاہرین نے گزشتہ رات سول نافرمانی مہم شروع کرنے اعلان کر دیا

شیعیت نیوز: فوجی بغاوت کے خلاف میانمار مظاہرین اور مظاہروں پر فوج کی فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کل مظاہرین پر فوج کی فائرنگ میں ایک سو چودہ افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔

فوج نے مہلوکین کے جلوس جنازہ کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنایا۔اس فائرنگ میں کم سے کم تین افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ میانمار میں فوجی بغاوت کرنے والے فوجیوں کے سرغنہ جنرل من آنگ ہلائنگ نے دعوی کیا تھا کہ فوج ، ان لوگوں کی حفاظت کرے گی جو ڈیموکرسی کے لئے مظاہرے کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے میانمار مظاہرین پر بڑے پیمانے پر مہلک و منظم حملوں اور یکم فروری دوہزار اکیس کی فوجی بغاوت کے بعد سے انجام پانے والی انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی بغاوت کے خلاف جاری احتجاج اور میانمار مظاہروں پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 مہینے کے دوران ہلاک افراد کی تعداد 500 سے تجاوز کرچکی ہے۔

فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار میں ایمرجنسی نافذ ہے اور ملکی امور فوج کے ہاتھ میں ہیں۔

دوسری جانب فوجی بغاوت اور ہلاکتوں کے خلاف مظاہرین نے گزشتہ رات سول نافرمانی مہم شروع کرنے اعلان کرتے ہوئے شہر کی اہم سڑکوں پر کچرا پھینک کر راستہ بلاک کر دیا جب کہ موم بتیاں جلاکر ہلاک افراد کے لیے دعا بھی کی گئی۔

فوجی قیادت پر میانمار مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال روکنے کے لیے شدید دباؤ ہے، اقوام متحدہ نے میانمار کے ساتھ جمہوری حکومت کی بحالی تک تجارتی ڈیل ختم کردی جب کہ امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ سمیت یورپی یونین نے میانمار کے فوجی جنرلز پر پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔

واضح رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور حکمراں آن سانگ سوچی کو حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد سے ملک گیر پُرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button