دنیا

انتخابات قریب آتے ہی ہزاروں یہودیوں کے نیتن یاھو کے خلاف مظاہرے

شیعیت نیوز: مقبوضہ بیت المقدس میں ہزاروں یہودیوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی قیام گاہ کے باہر بڑا مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ نیتن یاہو اپنے منصب کو چھوڑ دیں۔

واضح رہے کہ یہ مظاہرہ عام انتخابات سے 3 روز قبل کیا گیا۔ دو سال کے دوران میں یہ اسرائیلی پارلیمنٹ کے لیے ہونے والے چوتھے انتخابات ہیں۔

مقبوضہ فلسطین کے باشندوں نے سکیورٹی کے سخت حصار کے باوجود مظاہروں میں شرکت کی اور صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کیا اور ڈیموکریسی یا انقلاب اور نیتن یاہو کے استعفے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جیسے نعرے لگائے۔

مظاہرے میں شامل ہزاروں یہودیوں نے ہاتھوں میں اسرائیلی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ وہ ڈھول اور گاڑیوں کے ہارن بجاتے ہوئے ان سڑکوں پر گامزن تھے جن کو پولیس نے بند کر دیا تھا۔ اس دوران 71 سالہ وزیر اعظم کی سبک دوشی کے مطالبے کے نعرے لگائے جاتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں : الشیخ احمد یاسین شہید مینارہ نور ہیں، ان کا مشن جاری رکھیں گے، اسماعیل ھنیہ

حالیہ مظاہرہ گذشتہ چند ماہ کے دوران ہونے والے نیتن یاہو مخالف دیگر احتجاجوں سے بڑا تھا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ہفتے کو ہونے والے احتجاج میں تقریبا 20 ہزار مظاہرین شریک تھے۔

اسرائیل کے زیر قبضہ مختلف مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں گزشتہ کئی مہینوں سے نیتن یاہو کی اقتصادی پالیسیوں، مالی بدعنوانیوں اور کورونا کی روک تھام میں ان کی خراب کارکردگی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔

مظاہرین، کورونا کے معاملے میں نیتن یاہو کی کابینہ کی کمزور کارکردگی پر احتجاج کر رہے ہیں اور ان کی اور ان کی اہلیہ کی مالی بندعنوانی کے باعث جلد سے جلد ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

توقع ہے کہ نیتن یاہو کی جماعت ’’لیکوڈ پارٹی‘‘ آج منگل کے روز مقررہ انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کر لے گی۔ تاہم سروے رپورٹوں میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ نیتن یاہو کی جماعت پارلیمنٹ میں واضح اکثریت کے ساتھ اکیلے حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے گی۔ گذشتہ تین انتخابات میں بھی یہ ہی معاملہ دیکھا جاتا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button