اہم ترین خبریںیمن

یمن: صوبہ تغز سے سعودی اتحاد سے وابستہ عناصر کی پسپائی

شیعیت نیوز: یمنی فورسز نے صوبہ تغز سے سعودی اتحاد سے وابستہ عناصر کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔ یمن کے انقلابیوں نےمآرب پر دباؤ کم کرنے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے تعز کے 80 فیصد سے زیادہ مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرالیا ہے۔

یمن کے مستعفی و مفرور صدر منصورہادی سے وابستہ عناصر تعز کے مقبوضہ علاقے میں ایک نیا محاذ کھول کر مآرب کے محاذ پر دباؤ کم کرنا چاہتے تھے، تاہم ان کا یہ منصوبہ تعز کے 80 فیصد سے زیادہ علاقوں کی آزادی کے بعد ناکام ہوگیا ہے۔

عرب میڈيا کے مطابق گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران یمن کی فوج اور عوامی کمیٹیوں سے وابستہ جوانوں نے صوبہ تغز کے مغربی علاقے میں منصورہادی سے وابستہ عناصر کی پیشقدمی کو روک کر تعز کے 80 فیصد سے زیادہ علاقے کو پھر سے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبہ تغز کے مغربی علاقے میں یمنی فوج اور منصور ہادی کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہورہی ہیں۔

ایک اطلاع کے مطابق ان جھڑپوں میں متحدہ عرب امارات سے وابستہ 30 سرکردہ عناصر بھی زخمی اور مارے جانے والے افراد میں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شمالی بغداد میں واقع البلد امریکی ہوائی اڈے پر راکٹ حملہ

دوسری جانب یمنی فورسز اور قبائل کی صوبہ مآرب کی جانب پیشقدمی کا سلسلہ جاری ہے یمنی فورسز صوبہ مآرب سے 8 کلو میٹر کے فاصلے تک پہنچ گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یمنی فورسز نے صوبہ مآرب کے بڑے حصہ پر قبضہ کرلیا ہے اورصوبہ کے مرکز کی طرف یمنی فورسزکی پیشقدمی جاری ہے۔

باخـبر ذرائع کے مطابق صوبہ مآرب پر فوجی آپریشن کے آغاز سے لیکر اب تک 1800 سعودی کرائے کے فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ دہشت گرد تنظیم کے عناصر بھی شامل ہیں جو یمن پر مسلط کردہ جنگ میں سعودی عرب کی حمایت کررہے ہیں۔

یمنی کی قومی حکومت کے نائب وزير خارجہ حسین العزی کا کہنا ہے کہ صوبہ مآرب کے بڑے حصہ پر اسلامی مزاحمت کا قبضہ ہوگیا ہے ۔ اسلامی مزاحمت اور یمنی فورسز کی پیشقدمی جاری ہے۔

اس سے قبل یمنی فورسز کی مآرب کی جانب پیشقدمی کو روکنے کے لئے سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے آوارہ وطن شہریوں کو کیمپ پروحشیانہ اور مجرمانہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button