دنیا

بحرین کی آل خلیفہ حکومت کے خلاف یوروپی پارلیمنٹ میں بل منظور

شیعیت نیوز: روس ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یوروپی پارلیمنٹ نے اکثریت سے ووٹ دے کر بحرین میں حکومت مخالف افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی اور اس کریک ڈاؤن کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

یوروپی پارلیمنٹ نے جمعرات کی شام ایک قرارداد میں بحرین میں انسانی حقوق کے محافظوں کو سزائے موت ، تشدد اور جبر کی مذمت کی، یوروپی پارلیمنٹ (بیلجیم میں مقیم) میں، 689 میں سے 633 ووٹوں کے ساتھ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

واضح رہے کہ یوروپی پارلیمنٹ میں بیلجیئم کے سیاست دان مارک ترابیلا کے اقدام پر ، ایک سال قبل ، بحرین میں یورپی سنٹر برائے ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس ، امریکنز فار ڈیموکریسی اینڈ ہیومن رائٹس کے تعاون سے یہ قرارداد کی تیار کی گئی تھی جسے گذشتہ رات یہاں کی پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : مصر: سیاسی مخالفین کے کارکنوں کے خلاف اقدامات کا نوٹس

یورپی سفیروں نے منامہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حزب اختلاف کے ارکین کی سزائے موت پر دوبارہ غور کریں اور انسانی حقوق سے متاثرہ افراد کے ساتھ بین الاقوامی معیار کے مطابق سلوک کریں، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بحرین میں اس وقت 26 قیدی پھانسی کے منتظر ہیں اور بحرین کی حکومت کو پھانسیوں کو معطل کرنا ہوگا۔

یادرہے کہ بحرین کے دو انقلابی محمد بحرینی اور حسین علی موسی کو بھی سزائے موت سنائی گئی ہے، اس قرارداد میں عبد الہادی الخواجہ،ناجی فتیل،عبدالوہاب حسین،علی حاجی،شیخ علی سلمان اور حسین مشیمع کے نام بھی شامل ہیں جو 2011 میں بحرین میں شروع ہونے والے انقلاب کے آغاز سے قید میں ہیں، یہ سب بحرین کے ممتاز افراد ہیں۔

واضح رہے کہ بحرین میں ذرائع ابلاغ کی آزادی کی ضرورت جیسے الوسط اخبار جس پر برسوں سے پابندی عائد ہے ، اور الوفاق پارٹی سمیت متعدد جماعتوں کی سیاسی سرگرمیاں ، قرارداد میں اٹھائے گئے دیگر امور ہیں،تاہم بحرینی حکومت نے یوروپی پارلیمنٹ کے اس اقدام پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس ملک کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں یہ دعوی کیا ہے کہ قرارداد میں موجود ہر چیز جھوٹ ہے اور یورپ کو انسانی حقوق کے نام پر سیاست نہیں کرنا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button