لبنان

حزب اللہ کی جانب سے پوپ فرانسس کی آیت اللہ سیستانی کےساتھ ملاقات کا خیرمقدم

شیعیت نیوز: لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی جانب سے گذشتہ شب جاری ہونے والے ایک بیان میں دنیا بھر کے کیتھولک عیسائیوں کے رہنماء پوپ فرانسس کے دورۂ عراق اور مرجع عالیقدر مکتب اہلبیتؑ آیت اللہ سید علی سیستانی کے ساتھ ملاقات کا خیرمقدم کیا ہے۔

عرب نیوز چینل المنار کے مطابق اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ حزب اللہ لبنان پوپ فرانسس کی جانب سے برادر ملک عراق کے سفر، اس کے مثبت نتائج اور خاص طور پر مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے ساتھ ملاقات کا خیرمقدم کرتی ہے۔

حزب اللہ لبنان نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ ہم اس حوالے سے آیت اللہ سیستانی کے مؤقف کی بھی مکمل حمایت کرتے ہیں جس میں مختلف ممالک کی، خصوصا فلسطینی عوام اور مقبوضہ فلسطینی سرزمینوں کے باسیوں کی غربت اور رنج و الم کے دور کئے جانے اور ان کے خلاف روا رکھے گئے ظلم و تشدد، دینی و فکری ستم، جنگوں، محاصرے اور زبردستی دربدری پر مبنی اقدامات کے فوری خاتمے پر تاکید کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی یوم خواتین، اسلام نے خواتین کو بلند مقام عطا کیا، علامہ ساجد نقوی

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کا ماننا ہے کہ عراق کو گذشتہ 2 عشروں کے دوران متعدد بھیانک جنگوں میں جھونکا گیا ہے؛ ایسی جنگیں جنہیں امریکی قابض فورسز اور تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے بھڑکایا گیا تھا۔

حزب اللہ نے اپنے بیان میں امید ظاہر کی کہ پوپ فرانسس کا یہ دورہ اس بات کا زمینہ فراہم کرے گا کہ عراق بین الاقوامی و خطے کی سطح کی پر ایک مرتبہ پھر اپنا مقام حاصل کر لے گا اور اس کی قومی سالمیت، خودمختاری و اندرونی استحکام میں مزید بہتری آئے گی۔

حزب اللہ نے اپنے بیان کے آخر میں دنیا بھر کی جارحیت، ناجائز قبضے و دہشت گردی کے خلاف اور باہمی الفت، پرامن بقائے باہمی، مزاحمت و جارحیت سے دفاع پر مبنی عوامی حق اور آزادی و عدالت طلبی پر مبنی عوامی امنگوں کی حمایت میں دینی مرجعیت کے اہم کردار پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی کیتھولک رہنما پوپ فرانسس گذشتہ ہفتے عراق کے اپنے دورے پر بغداد پہنچے تھے جہاں انہوں نے وزیراعظم مصطفی الکاظمی اور صدر برہم صالح سمیت اہم سیاسی و عوامی شخصیات کے ساتھ ملاقات کی تھی جبکہ ہفتے کی صبح وہ عالم تشیع کے عالیقدر مرجع آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے ساتھ ملاقات کے لئے نجف اشرف میں واقع ان کی اقامت گاہ پہنچے جہاں دونوں دینی مراجع نے 1 گھنٹے تک اپنے ہمراہیوں سمیت بند دروازے کے پیچھے ملاقات کی۔

بعد ازاں پوپ فرانسس نے اتوار کے روز عراقی کردستان کے صدر و وزیراعظم کے ساتھ بھی ملاقات و گفتگو کی اور پھر سوموار کے روز وہ اپنے 3 روزہ عراقی کے دورے کے اختتام پر وطن واپس لوٹ گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button