عراق

عراق کی سرحدی پٹی میں امریکی فضائی حملے پر حشد الشعبی کا ردعمل

شیعیت نیوز: عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے شام میں نہیں بلکہ عراق کی سرحدی پٹی پر حشد الشعبی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

حشد الشعبی نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے اس حملے کے نتائج اور اس حملے سے عراق کی امن و استحکام پر پڑنے والے اثرات کے پیش نظر تاکید کی جاتی ہے کہ امریکی دعوے کے برخلاف حشد الشعبی کے جوان شام میں موجود نہیں تھے بلکہ عراق کی سرحدی پٹی پر دہشت گردی کے مقابلے میں اپنے ملک کی سرحدوں کے دفاع پر مامور تھے۔

حشد الشعبی نے اس قسم کے حملوں اور ان کے نتائج پر سخت خبردار بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں : بیمار فلسطینی نوجوان پر اسرائیلی فوج کا ٹارچر سیل میں ہولناک تشدد

دوسری جانب عراق کے استقامتی محاذ نجباء کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی اہداف کو نشانہ بنانا ہمارا حق ہے۔

عراق میں استقامتی محاذ نجباء کے ترجمان نصر الشمری نے المیادین سے گفتگو میں عراق اور شام کے سرحدی علاقے پر استقامتی محاذ کے ٹھکانے پر امریکہ کے حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی حکومت کے ساتھ امریکی اہداف پر حملے نہ کرنے والے استقامتی محاذ کے تمام معاہدے ختم ہو گئے ہیں اور اس کے بعد سے استقامتی محاذ اپنا فیصلہ خود کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

نصر الشمری نے کہا کہ استقامتی محاذ نے اس کے باوجود کہ عراق میں امریکہ کا سفارت خانہ جاسوسی کا اڈہ ہے اسے نشانہ نہ بنانے کو قبول کیا تھا۔

نجباء کے ترجمان نے عراق کی حکومت کی جانب سے امریکی حملے پر رد عمل ظاہر نہ کرنے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اگر عراق کی حکومت نے ان عناصر کے خلاف جنہوں نے حشد الشعبی کے بارے میں امریکہ کو اطلاعات فراہم کیں کارروائی نہ کی تو ہم خود اقدام کریں گے۔

واضح رہے کہ دہشت گرد امریکہ کے جنگی طیاروں نے عراق اور شام کے سرحدی علاقے البوکمال اور القائم میں ایک گھر اور ایک اور مقام پر بمباری کی جس کے نتیجے میں حشد الشعبی کا ایک جوان شہید اور چار زخمی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button