دنیا

روس کا امریکہ کی مخالفت کے باوجود گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع

شیعیت نیوز: روس نے امریکہ کی مخالفت کے باوجود نارڈ اسٹریم ٹو نام سے موسوم گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف وینزوئلا نے یورپی یونین کی سفیر کو پابندیوں کے جواب میں ملک بدر کر دیا۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخا روا نے کہا ہے کہ صرف امریکہ اپنے جیو پولٹکل مفادات کی خاطر نارڈ اسٹریم ٹو کی مخالفت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مخالفت سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ دنیا کے خود مختار ملکوں کے حقوق اور قومی مفادات کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے نارڈ اسٹریم ٹو کی مخالفت دراصل یورپی یونین کی خودمختاری کو پامال کرنے کے مترداف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ورلڈ بینک اور اقوام متحدہ کے شیعہ مقتول اعلیٰ افسران کے قاتل عدالت سے بری ،انصاف کا تماشہ ،ریاست خاموش

انہوں نے کہا کہ جرمنی، مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ یہ منصوبہ اس کے قومی مفادات اور ضرورتوں کے عین مطابق ہے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی شدید ترین مخالفت کے باوجود بحیرہ بالٹک کے راستے، روس سے جرمنی کے لئے پچپن ارب مکعب میٹر گیس کی فراہمی کے اس عظم منصوبے پر کام جاری ہے۔

روس پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے نارڈ اسٹریم ٹو کے تحت بارہ سو کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن بچھانے کا کام کچھ عرصے کے لیے معطل ہوگیا تھا تاہم دسمبر دو ہزار بیس میں دوبارہ شروع کردیا گیا۔

روس اور جرمنی کے درمیان توانائی کے تبادلے کے اس منصوبے کی لاگت، نو ارب یورو بتائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ، ایران کی ایٹمی معاہدے میں محفوظ واپسی چاہتا ہے، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ

دوسری جانب وینزوئلا کی وزارت خارجہ نے یورپی یونین کی سفیر کو ’’ناپسندیدہ شخصیت‘‘ قرار دیتے ہوئے ملک چھوڑ دینے کا نوٹس دے دیا ہے۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق وینزوئلا کی جانب سے یہ اقدام، ملکی حکام پر عائد کی جانے والی یورپی پابندیوں کے جواب میں اٹھایا گیا ہے۔

وینزوئلا کے میڈیا نے بھی اس حوالے سے رپورٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خارجہ خورخہ آریزا نے کاراکاس میں تعینات یورپی سفیر آئیزابیل پیڈروسا کو وزارت خارجہ طلب کر کے ایک یادداشت میں ’’ناپسندیدہ شخصیت‘‘ قرار دیتے ہوئے ملک سے نکل جانے کا حکم دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ قبل ازیں یورپی یونین کی جانب سے 19 وینزوئلا حکام پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور کمزور جمہوریت کے بہانے سے پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button