ایٹمی معاہدے پر عمل در آمد سے متعلق جلد ہی اچھی خبریں ملیں گی، جوزپ بورل

شیعیت نیوز: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے توقع ظاہر کی ہے کہ آنے والے دنوں میں ایٹمی معاہدے پر عمل در آمد سے متعلق اچھی خبریں ملیں گی۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے کل رات ایک پریس کانفرنس میں یورپی یونین کی جانب سے ایٹمی معاہدے میں شامل ممالک اور امریکہ کے مابین غیر سرکاری طور پر ایک میٹنگ کے انعقاد کیلئے کی جانے والی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میٹنگ کے مثبت ہونے کے حوالے سے میں پر امید ہوں۔
جوزپ بورل نے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر، جوہری وعدوں اور پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے مکمل طور پر عمل در آمد ہونا چاہئیے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے ڈائریکٹر رافائل گروسی کے حالیہ دورہ ایران اور ایران اور اس عالمی ادارے کے مابین ہونے والے سمجھوتے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سمجھوتے نے ہمیں یہ موقع دیا کہ ہم ایکی بار پھر ایٹمی معاہدے کو زندہ کرنے کی کوشش کریں۔
یہ بھی پڑھین : جوہری وعدوں میں کمی لانے سے متعلق امریکہ اور یورپ کے بیانات عدم انصاف پر مبنی ہیں
دوسری جانب روس کے نائب وزیر خارجہ اور جوہری مذاکرات کار نے کہا ہے کہ چونکہ امریکہ یکطرفہ طور پر جوہری معاہدے سے نکل گیا تھا اس لئے اب امریکہ کو ایٹمی معاہدے پر عمل در آمد کرنے میں پہلا قدم اٹھانا پڑے گا۔
روس کے سرکاری اخبار راسیسکایا گزٹ کی رپورٹ کے مطابق سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ پہلا قدم امریکہ کو اٹھانا چاہئیے جس کے بعد ممکن ہے کہ ایٹمی معاہدے پر متوازن مفادات کی بنیاد پر عمل در آمد کا سلسلہ شروع ہو۔
روس کے نائب وزیر خارجہ اور جوہری مذاکرات کار کا کہنا تھا کہ روس نے ایٹمی معاہدے پر کسی نتیجے پر پہنچنے کیلئے چند سال قبل قدم بہ قدم فارمولہ پیش کیا تھا اور اس فارمولے پر 2015 میں ایٹمی معاہدے پر دستخط سے قبل کام ہوا۔
واضح رہے کہ روس کے صدر کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے امریکہ کی پسپائی کا خیر مقدم کیا تھا۔