اہم ترین خبریںپاکستان

فخر پاکستان، نامور کوہ پیماءمحمد علی سد پارہ کے حوالے سے اہم خبر سامنے آگئی

تفصیلات کے مطابق دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سرد موسم میں بغیر آکسیجن کے سر کرنے کے عالمی ریکارڈ قائم کرنے کی خواہش مند ملک کے نامور کوہ پیماءفخرپاکستان محمد علی سدپارہ اور ان کے دو غیر ملکی ساتھیوں کی تلاش میں ناکامی کےبعد صوبائی وزیر سیاحت راجہ ناصرعلی خان اور محمد علی سدپارہ نے لاپتہ کوہ پیماؤں کی موت کی تصدیق کردی ہے ۔

شیعیت نیوز: فخر پاکستان ، نامور کوہ پیماءمحمد علی سدپارہ کےحوالے سے اہم خبر سامنے آگئی ہے ۔ محمد علی سدپارہ کے اہل خانہ نے ان کی گمشدگی سے مایوس ہوکر ان کے وفات کا اعلان کردیا ہے۔کےٹو سر کرنے کی مہم کے دوران 12 روز قبل لاپتہ ہونے والے ملک کےمعروف کوہ پیماءمحمد علی سدپارہ اور ان کے دو غیر ملکی ساتھیوں کی تلاش میں ناکامی کے بعد صوبائی حکومت اور اہل خانہ نے ان کی موت کی تصدیق کردی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سرد موسم میں بغیر آکسیجن کے سر کرنے کے عالمی ریکارڈ قائم کرنے کی خواہش مند ملک کے نامور کوہ پیماءفخرپاکستان محمد علی سدپارہ اور ان کے دو غیر ملکی ساتھیوں کی تلاش میں ناکامی کےبعد صوبائی وزیر سیاحت راجہ ناصرعلی خان اور محمد علی سدپارہ نے لاپتہ کوہ پیماؤں کی موت کی تصدیق کردی ہے ۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہاکہ کےٹو پر اس سخت سرد موسم میں اتنا وقت گزر جانے کے بعد لاپتہ کوہ پیماؤں کی زندگی کی کوئی امید باقی نہیں بچتی ۔ پاک فوج اور ریسکیوٹیموں کی مسلسل تلاش کے باوجود ان کا نہ ملنا افسوس نا ک ہے ۔ صوبائی حکومت اور اہل خانہ نے محمد علی سدپارہ کی موت کی اعلان کردیاہے ۔

یہ بھی پڑھیں: لاپتہ کوہ پیمامحمد علی سدپارہ کے فرزند ساجد سدپارہ نے اپنے والد سے متعلق بڑا انکشاف کردیا

صوبائی حکومت نے محمد علی سدپارہ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے سکردوایئرپورٹ کا نام ان کے نام سے منسوب کرنے کیلئے سمری صوبائی حکومت کو ارسال کردی ہے ۔ جلد کوہ پیمائی کی تربیت کیلئے محمد علی سدپارہ کے نام سے منسوب ایک ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا اعلان بھی کیاہے ۔ جبکہ محمد علی سد پارہ اور ان کے فرزند ساجد سدپارہ کو سول اعزاز سے نوازنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

محمد علی سدپارہ کے فرزند ساجد علی سدپارہ نے حکومت پاکستان، پاک فوج اور دیگر ریسکیو اداروں سمیت پوری قوم کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے ان کے والد کی تلاش کیلئے تمام تر اقدامات کو یقینی بنایا اور ان کے اہل خانہ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے ۔

واضح رہے کہ محمد علی سدپارہ اپنے دو غیر ملکی سدپارہ ساتھیوں کے ہمراہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی چوٹی کےٹو کو سر کرنے کی مہم کے دوران 5 فروری کو لاپتہ ہوئے تھے جن کو تلاش کرنے کی کوئی بھی کوشش کارگر ثابت نا ہوئی اور آج حکومت اور ان کے اہل خانہ نے ان کی موت کی تصدیق کردی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button