دنیا

شام میں دہشت گردوں کے ساتھ سمجھوتے کا کوئی راستہ نہیں، روسی ایلچی

شیعیت نیوز: شام کے لئے روسی ایلچی نے آستانہ مذاکرات میں شام میں دہشت گردی کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروہوں سے سمجھوتہ کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق روس کے شہر سوچی میں آستانہ مذاکرات کے 15 ویں دور کے موقع پر شام کے لئے روسی صدر کے خصوصی ایلچی الیگزینڈر لیورینٹینوف نے اس بات پر زور دیا کہ شام میں دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے اور داعش یا حزب التحریر الشام (النصرہ فرنٹ) جیسے دہشت گرد گروہوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آستانہ مذاکرات میں امریکی شرکت کے لئے درخواستیں ارسال کیں ، لیکن بدقسمتی سے واشنگٹن نے ان کو قبول نہیں کیا۔

روسی ایلچی نے مزید کہا کہ جنیوا میں شام کی آئینی کمیٹی واحد اتھارٹی ہے جو ملک کے بحران کا سیاسی حل تلاش کرسکتی ہے،واضح رہے کہ آستانہ امن عمل کے تین اہم فریقوں کی حیثیت سے تینوں ممالک ، ایران ، روس اور ترکی نے ، آج (منگل) کو روس کے شہر سوچی میں ان ملاقاتوں کے 15 ویں دور کے مشترکہ انعقاد کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی شہری، بن سلمان سے نجات حاصل کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں، مضاوی الرشید

رپورٹ کے مطابق اجلاس ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جبکہ اس سے قبل 29 جنوری کو جنیوا میں منعقدہ آئینی کمیٹی کے بارے میں پانچویں دور کے مذاکرات کے ٹھوس نتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں ۔

درایں اثنا اقوام متحدہ کے شام کے لئے خصوصی نمائندہ جییر پیڈرسن نے اس سلسلہ میں تشویش کا اظہار کیا،یادرہے کہ اس سلسلے میں نیز فریقین کے مابین ہونے والے مذاکرات کے نئے دور میں ، عراقی حکومت ماسکو کی سرکاری دعوت پر مذاکرات میں حصہ لینے والی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آستانہ امن عمل کو تینوں ممالک ایران ، ترکی اور روس نے شام کی خانہ جنگی کا مستقل حل تلاش کرنے کے لئے شروع کیا تھا اور اس کا عمومی ایجنڈا آئین کے تین اہم محور ، اقتدار کی منتقلی ، سکیورٹی کے امور اور جنگی متاثرین کی بحالی پر مبنی طے کیا گیا ہے جس کا تینوں ممالک مطالعہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button