دنیا

جوبائیڈن انتظامیہ کا ایران، شمالی کوریا، روس اور افغانستان بارے اپنی پالیسی کا اعلان

شیعیت نیوز: امریکہ کی نو منتخب جوبائیڈن انتظامیہ کے سیکریٹری آف اسٹیٹ اینٹونی بلنکن نے واضح طور پر کہا ہے کہ امریکہ اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی نو منتخب جوبائیڈن انتظامیہ شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ روس کے خلاف بھی ممکنہ اقدامات پر غور کرے گی۔

نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے نامزد سیکریٹری آف اسٹیٹ اینٹونی بلنکن نے مؤقر نشریاتی ادارے این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ نہیں بتایا کہ روس کے خلاف کس قسم کے اقدامات زیر غور ہیں؟

جوبائیڈن انتظامیہ کی جانب سے روس کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے جس میں روس میں قید اپوزیشن لیڈر الیکسی نیوالنی، انتخابات میں مداخلت اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کے خلاف انعامات سمیت دیگر اقدامات بھی شامل بتائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایٹمی معاہدے کی پابندی میں یورپ کو شکست ہوئی، جوزپ بورل

خلیج کے مؤقر انگریزی اخبار عرب نیوز کے مطابق امریکہ کے نئے سیکریٹری آف اسٹیٹ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والا مواد حاصل کرنے میں چند ہفتوں کی دوری پر ہو۔

اخبار کے مطابق امریکہ کے سیکریٹری خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن ایران کے لیے ایسی مضبوط ٹیم بنا رہے ہیں جو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو اقوام متحدہ کی جانب سے حمایت یافتہ جوائنٹ کمپری ہنسیو پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) معاہدے سے زیادہ دیرپا اور مضبوط بنائے۔

جے سی پی او پر 2015 میں سلامتی کونسل کے مستقل ارکان نے دستخط کیے تھے، جن میں امریکہ، برطانیہ، چین، روس اور فرانس شامل تھے۔ اس معاہدے پر جرمنی اور یورپی یونین نے بھی دستخط کیے تھے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسر اقتدار آنے کے بعد 2018 میں ایران کے ساتھ سابق صدر اوبامہ کے دور میں طے پانے والے معاہدے کو واپس لے لیا تھا اور تہران پر متعدد پابندیاں عائد کردی تھیں۔ امریکی اقدام کے بعد خطے میں پائی جانے والی کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا جو کسی نہ کسی حد تک تاحال برقرار ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button