دنیا

میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس طلب

شیعیت نیوز: ایشیائی ملک میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سلامتی کونسل نے ہنگامی طور پر منگل کو اجلاس طلب کرلیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، سلامی کونسل کا بند کمرا اجلاس وڈیو کانفرنس کے ذریعے منگل کو ہوگا۔

سلامتی کونسل اجلاس میں اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب برائے میانمار کرسٹین شرینر برگنر صورتحال پر بریفنگ دیں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز میانمار میں فوج نے بغاوت کردی اور اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جبکہ آنگ سان سوچی سمیت متعدد رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : میانمار میں اقتدار پر فوج کا قبضہ اور آنگ سان سوچی گرفتار

میانمار کی فوج نے اس بات کی تصدیق قومی ٹیلی ویژن پر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک سال کیلیے ملک میں ہنگامی حالات کا اعلان کررہے ہیں اور کمانڈر ان چیف من آنگ ہلاینگ کو ملکی اختیارات سونپ دیے ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں نومبر میں ہونے والے متنازع انتخابی نتائج کے بعد میانمار میں سخت کشیدگی تھی، انتخابات میں این ایل ڈی نے حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں حاصل کرلی تھیں تاہم فوج نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے اسکولی بچوں میں خودکشی کا رجحان بڑھ گیا

دوسری جانب میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد مسلمانوں کی زندگی کو مزید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

فوجی بغاوت کےبعد میانمار میں رہ جانے والے روہنگیا مسلمانوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں اوراقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فوجی بغاوت کے بعد کی صورتحال روہنگیائی مسلمانوں کی حالت زار کو مزید خراب کرے گی۔

واضح رہے کہ 2017 میں میانمار کی فوج نے ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا جس کے بعد سات لاکھ سے زائد روہنگیائی بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔ تاہم اب بھی میانمار میں روہنگیائی مسلمانوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

یاد رہے کہ میانمار میں سرکاری سرپرستی میں برما کے مسلمانوں پر شدید مظالم کیے گئے اور آنگ سانگ سوچی کو مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذمہ دار ٹھرایا جاتا ہے جبکہ برمی مسلمانوں پر مظالم کے بعد میانمار کی رہنما سوچی سے کئی ایوارڈ بھی واپس لیے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button