ایران

ایران کو امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، عباس عراقچی

شیعیت نیوز: ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدہ ایک صحیح دائرہ کار میں انجام پایا ہے اور کوئی بھی بات چیت اسی دائرے میں ہونی چاہئے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کو امریکا کی نئی حکومت سے براہ راست رابطہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

اطالوی اخبار لار پوبلیکا کو اپنے انٹرویو میں ایران کے نائب وزیر خارجہ نے امریکہ میں اقتدار کی منتقلی اور کانگریس پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بارے میں کہا کہ واشنگٹن میں جو کچھ ہوا اس سے امریکی جمہوریت کا حقیقی چہرہ سامنے آ گیا اور اب واضح ہو چکا ہے کہ انہیں دنیا میں کسی سے یہ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ اپنے گھر کے مسائل کیسے حل کرے۔

یہ بھی پڑھیں : سامراجی طاقتوں پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا، محمد باقر قالیباف

انہوں نے ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں بائیڈن حکومت سے ایران کے مطالبے کے بارے میں کہا کہ ایران نے نیک نیتی سے مذاکرات انجام دیئے اور ایٹمی سمجھوتے پر عمل کیا اور اب امریکہ کی نئی حکومت کی باری ہے کہ وہ اپنی سابقہ غلطیوں کی تلافی کرے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں کوئی نیا سمجھوتہ اور کوئی نئی بات چیت نہیں ہوگی اور امریکہ کو ایٹمی سمجھوتے میں واپس آنے کے لئے تمام پابندیوں کو منسوخ کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ ایرانی فوج کی خطے میں دشمن کی تمام نقل و حرکت پر قریبی نظر ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے بندر لنگہ میں ایرانی ايئر ڈيفنس کے ایک مرکز کا دورہ کیا اور اس مرکز کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے جنوب مشرقی علاقہ میں ايئر ڈيفنس، ایران کا مضبوط ايئر ڈيفنس ہے جو دفاعی نیٹ ورک سے منسلک ہے اور جس کی خطے میں دشمن کی ہر نقل و حرکت پرپہلے سے کہیں زیادہ نگرانی جاری ہے۔

میجر جنرل موسوی نے کہا کہ ایران خطے میں دشمن کی کسی بھی حماقت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے آمادہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button