دنیا

جو بائیڈن نے ایرانی جوہری معاہدے کو بحال کیا تو ہم اس سے اپنا تعلق توڑ لیں گے، اسرائیل

شیعیت نیوز: غاصب صیہونی حکومت کو ایرانی جوہری معاہدے میں امریکہ کی دوبارہ شمولیت کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد آنے والی نئی امریکی حکومت سے شدید خطرات لاحق ہیں جن کے باعث تل ابیب کی جانب سے جوبائیڈن کو ایرانی جوہری معاہدے  کی بحالی کے حوالے سے شدید طور پر دھمکایا جا رہا ہے۔

صیہونی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے اعلی حکام کا کہنا ہے کہ اگر بائیڈن حکومت کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت اختیار کر لی گئی تو اسرائیل-امریکہ تعلقات کم ترین سطح پر آ جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ کی ہار۔۔۔جیوش زایونسٹ لابی، یہودی سرمایہ دار اور سرمایہ کاروں کی شکست

صیہونی چینل نمبر 12 نے اس حوالے سے نشر ہونے والی اپنی رپورٹ میں اسرائیل کے اعلی حکام سے نقل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکی صدر جو بائیڈن نے اوباما کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی (اور ایران کے جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت اختیار کر لی) تو ہم اس سے اپنا تعلق توڑ لیں گے۔

صیہونی ای مجلے ’’ٹائمز آف اسرائیل‘‘ نے بھی اس حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائیلی اعلیٰ حکام میں سے ایک نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکہ کو دی گئی تل ابیب کی دھمکیوں سے پردہ اٹھایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حماس کی جوبائیڈن کے وزیرخارجہ انتھونی بلنکن کے بیان کی مذمت

دوسری طرف عبری زبان کے صیہونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے بعد اب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے اپنی وزارت جنگ، وزارت خارجہ، فوج، اندرونی سلامتی کونسل اور صیہونی جاسوس تنظیم ’’موساد‘‘ کے ساتھ ایران کے حوالے سے کئی ایک ہنگامی مشاورتی اجلاس ترتیب دے دیئے گئے ہیں جن کا واحد ہدف ’’ایرانی جوہری معاہدے کی پیشرفت کو کسی بھی طریقے سے روکنا‘‘ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button