دنیا

تیونس میں حکومت مخالف عوامی احتجاج کا سلسلہ پانچویں روز میں داخل

شیعیت نیوز: تیونس کے عوام کی جانب سے حکومت کے خلاف عوامی احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

تیونس کے عوام نے مسلسل پانچویں روز عوامی احتجاج مظاہروں کے دوران حکومت مخالف نعرے لگائے اور اس کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ۔

تیونس کے دارالحکومت سمیت اس ملک کے مختلف شہروں میں عوام گزشتہ شبوں میں خراب اقتصادی صورت حال اور کورونا کے باعث عائد پابندیوں کی بنا پرمظاہرے کرتے رہے ہیں۔

تیونس میں مظاہرین نے ملک میں بڑھتے ہوئے معاشرتی اور معاشی بحران کے خلاف مسلسل عوامی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں کو بند کر دیا، اس دوران کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں : نامور شیعہ سیاسی رہنما شہیدسید علی رضا عابدی قتل کیس میں اہم پیش رفت

تفصیلات کے مطابق احتجاج کے دوران بعض مشتعل مظاہرین نے دکانوں کو لوٹ لیا اور کچھ علاقوں میں سرکاری عمارتوں اور کاروباری اداروں پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس نے مظاہرین کو روکنے کیلئے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

تیونس میں گزشتہ دنوں ہونے والے مظاہروں کے دوران چھے سو تیس سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ تیونس میں سن دو ہزار گیارہ میں آنے والے انقلاب کو ایک عشرہ گزرنے کے باوجود ملک سماجی بدامنی اور سیاسی اختلافات کا شکار ہے۔

تیونس کی پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد الغنوشی نے شہریوں تمام سیاسی و عسکری طاقتوں سے اپیل کی ہے کہ آپس میں متحد ہو کر ملک کو بچانے کے لئے اقدام کریں۔

راشد الغنوشی نے تیونس کے مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پسماندہ علاقوں کے حالات اور نوجوانوں کی بے روزگاری کو سمجھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: اعلی انقلابی کمیٹی کی امریکی پابندیوں کے جواب میں یمنی عوام سے مظاہرے کرنے کی اپیل

درایں اثنا تیونس کے صدر قیس سعید نے دارالحکومت کے قریب واقع شہر اریانا کا دورہ کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ دوسروں کو ان کے غصے اور غربت سے فائدہ اٹھانے نہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ میں آپ کے ذریعہ ، تمام تیونسی عوام سے بات کرنا چاہتا ہوں، میں غربت کی حالت کو جانتا ہوں اور مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ آپ کی غربت کا کون استحصال کر رہا ہے، کسی کو بھی اپنے دکھ کا فائدہ نہ آٹھانے دیں، نجی یا عوامی املاک پر حملہ نہ کریں۔

قیس سعید نے کہا کہ ہم آج اخلاقی اقدار کی وجہ سے زندہ ہیں نہ کہ چوری یا لوٹ مار کی وجہ سے۔

واضح رہے کہ جمعہ کے روز سے شمالی افریقی ملک تیونس میں بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح اور مالی بحران کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button