دنیا

آج برطانیہ یورپی یونین سے باضابطہ الگ ہوگیا ہے

شیعیت نیوز: آج برطانیہ یورپی یونین سے باضابطہ طور پر الگ ہوگیا تاہم برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان نئے تجارتی تعلقات استوار ہوگئے ہیں۔

برطانوی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع محدود اور طلبہ کے لیے بیرون ممالک میں تعلیم بھی متاثر ہوگی۔

قبل ازیں یورپین یونین کے رہنماوں نے 24 دسمبر کو برطانیہ کے ساتھ طے پانے والے بریگزیٹ کے بعد تجارت اور باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : نئے سال 2021 کا پہلا سورج نئی امیدوں اور امنگوں کے ساتھ طلوع

یورپین یونین کی جانب سے یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندر لین اور یورپین کونسل کے صدر چارلس مشل جبکہ برطانیہ کی جانب سے وزیراعظم بورس جانسن نے ان دستاویزات پر دستخط کیے تھے۔

اس سے قبل بیلجئم کے دارالحکومت برسلز میں واقع یورپی کونسل اور یورپی پارلیمان کی عمارتوں پر لگے برطانیہ کے پرچم کو بھی اتار دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے اسمبلی میں مطلوبہ تعداد حاصل کرنے کے لیے بورس جانسن نے نئے انتخابات کا اعلان کیا اور دسمبر 2019 میں ہونے والے انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی نے 365 نشستیں حاصل کیں۔

بورس جانسن نے انتخابات میں کامیابی کے بعد اسمبلی سے یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ حاصل کیے اور 31 جنوری کو باضابطہ طور پر یونین سے علیحدگی کا اعلان کیا۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بریگزٹ کے معاہدے کو ملکی تاریخ کی نئی شروعات قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ یورپی یونین کے ساتھ بطور ایک اتحادی نئے تعلق کا آغاز ہے۔

قانونی طور پر برطانیہ یورپی یونین سے رواں سال 31 جنوری کو علیحدہ ہو گیا تھا لیکن دونوں کے درمیان تجارتی معاہدہ نہ طے پانے کی وجہ سے بریگزٹ پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔

واضح رہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپی ممالک کو متحد کرنے کی غرض سے یورپی یونین قائم کی گئی تھی۔ تب سے برطانیہ یورپی اتحاد سے علیحدہ ہونے والا پہلا ملک ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button