اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اپنے حقوق کا دفاع ، اسرائیلی تسلط کے خلاف احتجاج جاری رکھیں، الشیخ عکرمہ صبری

شیعیت نیوز: فلسطین کے ممتاز عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے بیت المقدس میں گھروں پر اسرائیلی قبضے کے خلاف جاری دھرنے کے شکرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے حقوق کا دفاع جہاد ہے۔ فلسطینی اپنے گھروں پر اسرائیلی فوج کے قبضے، گھروں کی مسماری اور جبری ہجرت کے خلاف احتجاج جاری رکھیں۔

رپورٹ کے مطابق مسجد اقصیٰ کے جنوبی قصبے سلوان میں بطن الھویٰ کالونی میں مکانات کی مسماری اور گھروں ‌پر اسرائیلی فوج کے قبضے کے خلاف دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اپنے گھروں، وطن اور اپنے حقوق کے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہماری یہ جدوجہد جہاد ہے۔ فلسطینی شہری اپنے حقوق اور اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کے خوف سے مائیک پومپیو کی سکیورٹی میں توسیع کر دی گئی

اس موقع پر الشیخ عکرمہ صبری نے دھرنا دینے والے فلسطینیوں کے دھرنا کیمپ میں نماز جمعہ کی امامت بھی کی۔

انہوں ‌نے اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، قبضے اور دھرنا دینے والے شہریوں کو دھمکانے کی شدید مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ سلوان کے باشندوں کا مسجد اقصیٰ کے ساتھ مضبوط تعلق ان کے مضبوط ایمان کا ثبوت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سلوان اور القدس کے دوسرے علاقوں کے باشندے اپنے گھروں اپنے حقوق اور وطن کے دفاع کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم سنہ 1917ء سے قابض صیہونیوں اور دوسری استبدادی طاقتوں کے غاصبانہ قبضے کے خلاف نبرد آزما ہے۔ ہم اپنے حقوق، وطن کے دفاع اور مقدسات کی آزادی کے لیے منطقی انجام تک کوششیں جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی مشترکہ عسکری مشقوں میں دشمن کے لیے پیغام

دوسری جانب صیہونی فوج کی جانب سے بیت المقدس میں گھروں پر غاصبانہ قبضے کے خلاف بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں ‌نے مسجد اقصیٰ کے جنوبی علاقے سلوان میں بطن الھویٰ کے مقام پر نماز جمعہ ادا کی ۔

خیال رہے کہ فلسطینی شہریوں نے اپنے گھروں کی مسماری اور غاصبانہ قبضے پر اسرائیل کے خلاف بطن الھویٰ میں دھرنا دے رکھا ہے۔ کل جمعہ کو فلسطینیوں نے اسی مقام پر نماز جمعہ ادا کی۔

مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ بطن الھویٰ میں فلسطینیوں کا مکانات مسماری اور قبضے کے خلاف بہ طور احتجاج دھرنا جاری ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں، القدس کے شہریوں اور غیرملکی سماجی کارکن بھی اس دھرنے میں شریک ہیں۔

دھرنے میں شریک فلسطینیوں‌نے اسرائیلی ریاست سے فلسطینیوں کے گھروں‌ کی مسماری اور قبضے کا سلسلہ روکنے اور فلسطینیوں‌ کی جبری ہجرت کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button