دنیا

نئے کورونا کے آگے برطانیہ پست، ٹونی بلیئر نے پیش کی نئی تجویز

شیعیت نیوز: برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے اس ملک میں ویکسین پالیسی کو فورا بدلنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت بہت کم بچا ہے۔

ٹونی بلیئر کا کہنا تھا کہ ہمیں کورونا وائرس کی ویکسین کے استعمال کی اپنی پالیسی تبدیل کرنی ہوگی۔ ہمیں چاہئے کہ کورونا وائرس کے پھیلتے ہوئے دائرے کو روکنے کے لئے جتنے لوگوں کو ہو سکے کم از کم ایک ایک ڈوز دی جائے۔

برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر کا کہنا ہے کہ اب جبکہ کورونا وائرس کے نئے ویری اینٹ کافی تعداد میں برطانیہ میں ہیں اور سب سے زیادہ جنوبی افریقہ میں ہیں تو اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ ہم اس وائرس کو ختم نہیں کر پائیں گے، ہمیں اس کے ساتھ ہی رہنا ہوگا، یہ ہم لوگوں کے ساتھ کچھ سال تک رہے گا اور ہو سکتا ہے کہ فلو کی شکل میں بدل جائے۔

یہ بھی پڑھیں :ٹرمپ کے بال پکڑ کے نکال باہر کئے جانے کی منتظر ہوں، نینسی پلوسی

موجودہ وقت میں کورونا وائرس برطانیہ کی حکومت کے لئے ایک چیلنج میں تبدیل ہو چکا ہے اور اس نے برطانیہ کو پوری طرح سے اپاہیج بنا دیا ہے۔

رپورٹوں کے مطابق لندن کے مالز اور بڑی سپر مارکیٹوں میں گزشتہ کئی دن کے دوران لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئی ہیں۔

موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ لندن کے باشندے بغیر سمجھوتے کے بریگزٹ کے باعث غذائی اشیاء کی شدید قلت اور کورونا کی وجہ سے نافذ پابندیوں نیز سرحدوں کے بند ہوجانے کے سبب خوف و وحشت میں مبتلاء ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب برطانیہ کے چیف سائنٹسٹ نے کہا ہے کہ چوتھے درجے کا لاک ڈاؤن نہ لگایا تو ہزاروں جانیں جا سکتی ہیں۔

یواین آئی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے چیف سائنٹسٹ سمیت طبی مشیروں اور سائنسدانوں نے حکومت پر ملک گیرلاک ڈاؤن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ نئی قسم کا کورونا وائرس ہر جگہ ہے، چوتھے درجے کا لاک ڈاؤن نہ لگایا تو ہزاروں جانیں جا سکتی ہیں۔

البتہ عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی قسم پہلی قسم سے زیادہ مہلک نہیں ہے۔ یورپی کمیشن نے رکن ملکوں سے برطانیہ پر عائد سفری پابندیاں مکمل طور پر اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔

واضح رہے کہ اتوار کو فرانس نے کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد برطانیہ پر سفری پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button