عراق

ٹرمپ کی عراقیوں کے قاتل بلیک واٹر کے دہشتگردوں کو معافی، عراق کا شدید رد عمل

شیعیت نیوز: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بلیک واٹر کمپنی کے جنگی مجرموں کو معاف کئے جانے پر عراق نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پرائیویٹ سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کے چار جنگی مجرموں کو معاف کر دیا ہے۔

عراقی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی کے کمیشن کے رکن نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا یہ قدم، عراقیوں کے خون کو کم اہمیت دینے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی صوبہ بابل میں قابض امریکی فوج پر پھر حملہ، متعدد گاڑیاں تباہ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدنام زمانہ امریکی پرائیویٹ سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کے 4 قاتلوں کو جنہوں نے 2007 میں بغداد میں 14 افراد کا قتل عام کیا تھا اور انہیں طویل مدت تک قید کی سزا سنائی گئی تھی، بدھ کے روز عام معافی کا فرمان جاری کر دیا۔

یہ چاروں مجرم بکتربند کارواں میں شامل تھے۔ ان چاروں نے بغداد کے النسور اسکوائر پر بے گناہ افراد پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی تھی اور ان پر دستی بم پھینکے تھے۔ یہ واقعہ عراق میں النسور قتل عام کے نام سے مشہور ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود حکومت کا علماء اور آئمہ مساجد کے خلاف کریک ڈاؤن

عراقی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی کے کمیشن کے رکن مختار الموسوی نے شفق نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے سے واضح ہوتا ہے کہ امریکیوں کے ہاتھوں عراقیوں کا قتل اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچوں کی تباہی جان بوجھ کر کی گئی کاروائی تھی جسے مبینہ طور پر فوجی غلطی کا نام دیا گیا۔

اُدھر اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اس پر تشویش ظاہر کی ہے۔

مذکورہ کمیشن کے ترجمان مارتا ہورتادو نے کہا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام اس قسم کے غیر انسانی اقدامات کے مزید فروغ پانے کا باعث بنے گا۔

امریکی صدر کا یہ فیصلہ سی آئی اے کے مشورے اور امریکی ڈیپ اسٹیٹ کے اشاروں کے بغیر ممکن نہیں۔

امریکہ نے اس اقدام سے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ امریکیوں کی نگاہ میں امریکہ کے علاوہ کسی ملک کے شہری کی کوئی اہمیت نہیں ہے، وہ صرف اپنے شہریوں کے حقوق کی بات کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button