اہم ترین خبریںعراق

عراقی صوبہ بابل میں قابض امریکی فوج پر پھر حملہ، متعدد گاڑیاں تباہ

شیعیت نیوز: عراق میں نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے قابض امریکی فوج کے 2 لاجسٹک قافلوں پر سڑک کنارے نصب بموں کے ساتھ حملے کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب حشد الشعبی نے ملک کے شمالی علاقوں میں داعش کی دراندازی ناکام بنا دی۔

رپورٹ کے مطابق عراقی صوبہ بابل میں 2 امریکی فوجی قافلے بم حملے کا شکار ہوئے ہیں جسکے باعث قابض امریکی فوج کی متعدد گاڑیاں فوجی سازوسامان سمیت تباہ ہو گئی ہیں۔

عراق میں نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے قابض امریکی فوج کے 2 لاجسٹک قافلوں پر سڑک کنارے نصب بموں کے ذریعے حملے کئے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : آواران میں سکیورٹی فورسز کی بڑی کاروائی، سعودی وبھارتی نواز10خطرناک دہشت گردواصل جہنم

صوبہ بابل کے علاقے الدولعی میں بم حملوں کا شکار ہونے والے حساس فوجی ساز و سامن کے حامل امریکی دہشت گردوں کے دو قافلے، رات 8 بجے تک آگ کے شعلوں میں گھرے دیکھے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ عراق میں قابض امریکہ کے باوردی دہشت گردوں کے دسیوں لاجسٹک قافلوں پر گذشتہ چند ماہ کے دوران حملے ہو چکے ہیں جن میں تاحال دسیوں فوجی گاڑیاں ساز و سامان سمیت تباہ ہو چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی عوامی مزاحمتی فورس نے 90 کلومیٹرز کا علاقہ داعش کے وجود سے پاک کر دیا

دوسری طرف قابض دہشت گرد امریکی فوج نے عوامی حملوں کے باعث بغداد کے شمال میں واقع ’’التاجی‘‘ سمیت متعدد فوجی اڈے بھی خالی کر دیئے ہے۔

دوسری جانب عراق کی رضاکار فورس حشد الشعبی نے ملک کے شمالی علاقوں میں داعش کی دراندازی ناکام بنا دی۔

رپورٹ کے مطابق حشد الشعبی کے انفارمیشن سینٹر نے کہا ہے کہ اس کے جوانوں نے مغربی عراق کے صوبۂ صلاح الدین کے سید غرب علاقے میں داعش دہشت گردوں کی دراندازی ناکام بنا دی۔

رپورٹ کے مطابق حشد الشعبی کے جوانوں نے عراقی سیکورٹی فورسز کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں مشرقی صلاح الدین کے نوے کلومیٹر سے زیادہ علاقے سے داعش دہشت گردوں کا صفایا کیا، ان کے بیس سے زیادہ خفیہ اڈوں کو تباہ کیا اور اڑتیس بموں کو ناکارہ بنایا۔

حشد الشعبی کے اس مشترکہ آپریشن میں صوبہ صلاح الدین کے شیخ محمد، ام الجماجم اور چند دیگر علاقوں سے بھی داعش کا صفایا کیا گیا اور مختلف علاقوں و دیہاتوں میں امن و سیکورٹی قائم کرکے پناہ گزینوں کی وطن واپسی کی زمین ہموار کی گئی۔ کرکوک و مشرقی دجلہ کے آپریشنل کمانڈر حیدر ابراہیم السہلانی نے بھی اس علاقے میں وسیع پیمانے پر انجام پانے والے سیکورٹی آپریشن کے مکمل ہونے کی خبر دی ہے۔

تین سال کی جنگ کے بعد دوہزار سترہ میں عراق سے داعش دہشت گردوں کے خاتمے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس گروہ کے باقیات اب بھی اس ملک کے بعض علاقوں میں سرگرم ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button