دنیا

کابل میں طبی عملے کی گاڑی کو بم دھماکے ميں اُڑادیا، چار ڈاکٹرز جاں بحق

شیعیت نیوز: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طبی عملے کی گاڑی کو بم دھماکے ميں اُڑادیا گیا جس کے نتیجے میں ڈرائیور اور چار ڈاکٹرز ہلاک ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق کابل میں سڑک پر نصب بم اُس وقت زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جب وہاں سے طبی عملے کی گاڑی گزر رہی تھی۔ دھماکے میں کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور کار مییں سوار پانچوں افراد ہلاک ہوگئے۔

چاروں ڈاکٹرز پل چرخی نامی جيل کی طرف جانے کے ليے اپنی گاڑی ميں سوار ہو رہے تھے، اس جيل ميں کئی طالبان دہشت گرد قيد ہيں۔

یہ بھی پڑھیں : حماس کو ایران سے ملنے والی چالیس لاکھ ڈالر امداد اسرائیل نے ہتھیانے کی سازش تیار کرلی

واضح رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دو ماہ سے پُر تشدد کارروائیوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ کابل یونیورسٹی میں حملے میں 30 سے زائد طلبا شہید ہوئے تھے جب کہ 4 بار مختلف مقامات پر میزائل حملے کیے گئے ہیں۔دوحہ میں طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے صدر اشرف غنی نے امریکی دہشت گردی کے مرکز سینٹکام کے سرغنہ سے ہوئی ملاقات میں افغانستان میں قیام امن کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کینتھ مک کنزی سے گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے صدر محمد اشرف عنی نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن افغان عوام کی اصل خواہش اور کابل حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔

اس ملاقات میں امریکی دہشت گردی کے مرکز سینٹکام کے کمانڈر نے بھی دعوی کیا کہ امریکہ، افغانستان میں قیام امن کی حمایت کرتا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ اب تک امریکہ کے مختلف فوجی و غیر فوجی حکام افغان حکام سے کئی بار گفتگو کر چکے ہیں جن کا نہ صرف کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے بلکہ اس ملک میں جنگ و خونریزی اور قتل و بدامنی میں اضافے کا مشاہدہ بھی کیا گیا ہے۔

امریکہ افغانستان میں قیام امن کی حمایت کا ایسی حالت میں دعوی کر رہا ہے کہ گزشتہ بیس برسوں کے دوران اس ملک میں اپنی فوجی موجودگی کے باوجود نہ صرف یہ کہ امن قائم نہیں کر سکا ہے بلکہ افغانستان میں دہشت گردی، بدامنی، عدم استحکام اور اسی طرح اس ملک میں منشیات کی پیداوار اور اسکی اسمگلنگ میں ہوشربا اضافے کا باعث بھی بنا ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button