دنیا

اسرائیلی جماعت لیکوڈ کے منحرف لیڈر گیڈعون ساعر نے نئی جماعت قائم کر لی

شیعیت نیوز: اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں ‌بتایا گیا ہے کہ حکمراں جماعت لیکوڈ سے الگ ہونے والے ایک سیاسی رہنما اور رکن پارلیمنٹ گیڈعون ساعر نے ایک نئی سیاسی جماعت قائم کی ہے جس کا نام ’’نئی امید ۔ اسرائیل کی وحدت‘‘ رکھا گیا ہے۔

عبرانی اخبارات کے مطابق سیاسی جماعت کے تاسیسی اجلاس کے بعد ایک بیان میں گیڈعون ساعر نے کہا کہ ان کا مقصد یہودیوں کے تاریخی حقوق کے حصول کو یقینی بنانا اور اسرائیلی ریاست کی اقدار اور یہودی قومیت کے حصول کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نیتن یاہو کی پارٹی کو شکست دینے کے لئے متحد ہو جائیں، لیبرمین

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کی نئی جماعت کے قیام کے اہداف میں ملک میں نظام تعلیم کو بہتر بنانا، یہودی آبادی میں پائی جانے والی تفریق کو ختم کرنا اور سماجی اور جغرافیائی قوتوں کو یکجا کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اقتدار میں آ کر یہودی آباد کاری، زراعت اور دیگر اہم شعبوں کی حوصلہ افزائی کریں گے ان کا کہنا تھا کہ الجلیل، النقب، غرب اردن ، مشرقی پٹی، وادی گولان اور جنوب میں ایلات کے اطراف کے علاقوں میں زراعت اور یہودی آباد کاری کے منصوبوں کو آگے بڑھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل سے معاہدہ پر دبئی کے بنک الاسلامی کے بائیکاٹ کی مہم شروع

دوسری جانب اسرائیلی ریاست میں کورونا کے مزید 18 مریض ہلاک ہوگئے جب کہ 2862 نئے مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

اسرائیلی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں ‌کہا گیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں‌ کے دوران صیہونی ریاست میں کورونا کے مزید 18 مریض دم توڑ گئے جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 22 ہوگئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست میں کورونا کے یومیہ نئے کیسز کا تناسب 2500 سے بڑھ گیا ہے جس کے بعد صیہونی حکومت نے وبا کی روک تھام کے لیے مزید لاک ڈاؤن اور بعض شعبوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت صحت کی طرف سے اسرائیلیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ وبا سے بچنے کے لیے حکومت کے وضع کردہ ’’ایس او پیز‘‘ پرعمل درآمد کریں۔

خیال رہے کہ اسرائیل میں کورونا وبا پھیلنے کے بعد اب تک 3 لاکھ 62 ہزار 853 افراد اس کا شکار ہوچکے ہیں۔ ان میں سے 381 کی حالت خطرے میں ہے جب کہ 138 وینٹی لیٹر پرمصنوعی آکسیجن کے ذریعے زندہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button